جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

(سیّدہ ) ام ِفروہ( رضی اللہ عنہا)

حضورِاکرم کی رضاعی والدہ تھیں،جعفر مستغفری نے اسی طرح ان کا ذکر کیا ہے،اور انہوں نے باسنادہ اسحاق بن ابواسرائیل سے،انہوں نے مؤمل سے،انہوں نےسفیان سے،انہوں نے ابواسحاق سے،انہوں نے ام فروہ سے روایت کی کہ آپ نے انہیں فرمایا،جب تم بستر پر رات کو لیٹو تو سورۂ کافرون پڑھ لیا کرو،کہ یہ تمہاری طرف سے شرک سے اعلانِ بیزاری شمار ہوگا۔ اس حدیث کے راوی کے بارے میں اختلاف ہے،کسی نے فروہ،کسی نے ام فروہ اور کسی نے نوفل بتایا ہے،اور یہ قو ل عجیب و غریب ہے،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ ) ام ِغادیہ( رضی اللہ عنہا)

ام غادیہ،انہوں نے مدینے کو ابوالغادیہ اور حبیب بن حارث کے ساتھ ہجرت کی،محمد بن عبدالرحمٰن طفاوی نے عاصی بن عمرو طفاوی سے،انہوں نے حبیب بن حارث اور ابوالغادیہ سے روایت کی،کہ وہ دونوں ام غادیہ کے ساتھ مدینے کو روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر انہوں نے اسلام قبول کرلیا،ام غادیہ نے گزارش کی،یارسول اللہ،مجھے کوئی نصیحت فرمائیے،آپ نے فرمایا،تو ایسی گفتگو سے بچ جس سے کا ن متاثر ہوں،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،بقولِ ابوعمر اس کا اسناد مجہول ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام ہانی( رضی اللہ عنہا)

ام ہانی انصاریہ،مجھے ان کا نسب معلوم نہیں،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،کسی نے ام قیس اور کسی نے ام ہانی لکھا ہے،واللہ اعلم۔ یحییٰ بن محمود نے باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے ابوبکر سے،انہوں نے حسن بن موسیٰ سے، انہوں نے ابنِ لہیعہ سے،انہوں نے ابوالاسود محمد بن عبدالرحمٰن بن نوفل سے،انہوں نے درہ دختر معاذ سے،انہوں نے ام ہانی انصاریہ سے روایت کی،کہ انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا،یارسول اللہ ،کیا ہم مرنے کے بعد ایک دوسرے سے ملاقات کیا کریں گے،آپ نے فرمایا،روحیں پرندوں کی صورت میں درختوں سے لٹکتی رہیں گی،اور جب قیامت بپاہوگی،تو اپنے اپنے جسموں میں داخل ہوجائیں گی،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام ہانی( رضی اللہ عنہا)

ام ہانی دخترابی طالب قرشیہ ہاشمیہ،حضور کی عمزاد تھیں،اور حضرت علی کی ہمشیرہ ان کی والدہ فاطمہ دختر اسد تھیں،ان کے بارے میں اختلاف ہے،کسی نے ہند کسی نے فاطمہ اور کسی نے فاختہ لکھاہے، ان کا شوہر بھاگ کر نجران چلاگیا اور مندرجہ ذیل اشعار بطور اعتذار کہے۔ (۱)لعمرک ماولیت ظھری محمداً واصحابہ حیناًولاخیفۃ القتل (ترجمہ)مجھے تیری عمرکی قسم کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے اصحاب سے بزدلی اور قتل کے ڈر کی وجہ سے پیٹھ نہیں پھیری۔ (۲)ولکننی قلبت امری فلم اجد یسفی غناء ان ضربت ولانیلی (ترجمہ)لیکن میں نے اپنے کام کو پلٹ دیا(مسلمان نہ ہوا)اور تلوار چلانے اور تیراندازی میں کوئی فائدہ نہ دیکھا۔ (۳)وقفت فلماخفت ضیقۃ موقفی رجعت لعودلالھزبرالی الشبل (ترجمہ)میں مقابلے کے لئے اڑا رہا،لیکن مجھے اپنے موقف کے بارے میں خطرہ پیداہوا،تو میں مڑا، تاکہ دوبارہ حملے کے۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حارث( رضی اللہ عنہا)

ام حارث دختر عیاش بن ابو ربیعہ مخزومیہ،انہیں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی یحییٰ بن محمود نے باسنادہ ابنِ ابی عاصم سے،انہوں نے ہشام بن عمار سے،انہوں نے شعیب بن اسحاق سے،انہوں نے ابنِ جریج سے،انہوں نے محمد بن یحییٰ حبان سے،انہوں نے ام حارث دختر عیاش سے روایت کی،کہ انہوں نے بدیل بن ورقاکو ایک خاکستری رنگ ناقہ پر سوار اہلِ منازل کے گھروں میں گھومتے دیکھا،وہ لوگوں کو بتارہے تھے،کہ حضورِ اکرم نے ان ایام میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے،کیونکہ یہ کھانے پینے کے دن ہیں،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حبیب( رضی اللہ عنہا)

ام حبیب دخترِ عباس بن عبدالمطلب،ایک روایت میں ام حبیبہ مذکور ہے،مگر اوّل الذکر درست ہے،اور عبداللہ بن عباس کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے۔ یونس بن بکیر نے ابن اسحاق سے ،انہوں نے حسین بن عبداللہ بن عبیداللہ بن عباس سے ،انہوں نے عکرمہ سے،انہوں نے عبداللہ بن عباس سے روایت کی کہ حضورِ اکرم کی نظر ام حبیب پر پڑی،جب وہ گھٹنوں کے بل چلتی تھی،فرمایا،اگر میں اس بچی کے زمانۂ بلوغت تک زندہ رہا،تو میں اس سے شادی کروں گا،لیکن آپ اس کے جوان ہونے سے پہلے ہی فوت ہوگئے،جب ام حبیب جوان ہوئیں تو ان سے اسود بن سفیان بن عبداللہ مخزومی نے نکاح کیا،اور انہوں نے رزق بن اسود اور لبابہ دختر اسود کو جنم دیا،اور اپنی والدہ کے نام پر ام الفضل لبابہ نام رکھا،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حبیب( رضی اللہ عنہا)

ام حبیب مولاۃ ام عطیہ،طبرانی نے اپنے تذکرے مکیات من الصحابیات میں ان کا ذکر کیا ہے اور باسنادہ شریک بن عبداللہ سے،انہوں نے عبداللہ بن عبدالملک بن ابوسلیمان سے،انہوں نے ا م حبیب سے روایت کی،کہ میں ان خواتین میں موجود تھی،انہوں نے حضورِ اکرم کی بعض صاحبزادیوں کو کچھ تحفے پیش کئے تھے،تو آپ نے فرمایا تھا کہ جب تم اسے غسل جنابت دو اس کے سر پر تین بار پانی ڈالو،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حبیبہ( رضی اللہ عنہا)

ام حبیبہ اور ایک روایت میں ام حبیب ہے،مگر اول صحیح ہے اور زیادہ استعمال ہوتارہا ہے،یہ خاتون حجش بن رباب کی دختر تھیں اور زینب دختر حجش کی ہمشیرہ،اور بقول ابوعمر دونوں استحاضہ کی مریضہ تھیں۔ ابویاسر سے باسنادہ عبداللہ سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے محمد بن سلمہ بن جرانی سے، انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے زہر ی سے،انہوں نے عروہ سے،انہوں نے ام حبیبہ دختر حجش سے روایت کی کہ وہ مبتلائے استحاضہ ہو گئیں،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے دریافت کیا،تو آپ نے ہرنماز سے پہلے غسل کا حکم دیا،اور فرمایا،اگر تو ٹب سے نکلے اور خون کی سُرخی پانی پر ظاہر ہوجائے،جب بھی نماز پڑھ لیا کرو۔ اوراس حدیث کے اسناد کے بارے میں زہری سے اختلاف کیا گیاہے،ابنِ عیینہ نے زہری سے ، انہوں نے عمرو سے،انہوں نے عائشہ سے روایت کی،کہ وہ ام حبیب یا ام حبیبہ ہیں۔ یحییٰ بن محمود اور ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام الحکم( رضی اللہ عنہا)

ام الحکم دختر ابوسفیان صخر بن حرب قرشیہ امویہ جو ام حبیبہ زوجۂ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور امیر معاویہ کی ماں جائی ہمشیرہ تھیا،ان کی والدہ فتح مکہ کے موقعہ پر ایمان لائی تھیں،اور جب آیت وَلَاتُمْسِکُوْ ابِعِصَمِ الکَوَافِرِنازل ہوئی،تو یہ عیاض بن غنم فہری کے پاس تھیں،جنہوں نے انہیں طلاق دیدی،اور عبداللہ بن عثمان ثقفی نے انہیں اپنی زوجیت میں لے لیا،یہ خاتون عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن عثمان کی والدہ تھیں،جو ابن ام الحکم کہلاتے تھے،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام الحکم( رضی اللہ عنہا)

ام الحکم دختر زبیر بن عبدالمطلب قرشیہ ہاشمیہ،حضورِ اکرم کی عمزاد تھیں اور ضباعہ دختر زبیرکی ہمشیرہ ،ایک روایت میں ان کا نام ام الحکیم مذکور ہے۔ ابواحمد بن علی الامین نے باسنادہ سلیمان بن اشعث سے،انہوں نے احمد بن صالح سے،انہوں نے عبداللہ بن وہب سے،انہوں نے عباش بن عقبہ حضرمی سے،انہوں نے فضل بن حسن بن عمروبن امیتہ ضمری سے روایت کی کہ ام حکم یا ضباعہ نے جو زبیر کی بیٹیا ں تھیں،انہوں بتایا کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم کے پاس کچھ جنگی قیدی آئے ہم دونوں بہنیں فاطمتہ الزہرا کے پاس گئیں اور پھر سب مل کر حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور گزارش کی کہ ہمیں بھی حِصّہ ملنا چاہیئے،فرمایا، بدر کے یتامیٰ تم پر سبقت لے گئے ہیں،لیکن میں کیوں نہ تمہیں اس سے بہتر چیز بتادوں کہ تم ہر نماز کے بعد۳۳ باراَللہُ اَکْبَرْ،۳۳بارسُبْحَانَ اللہاور ۳۳ باراَلْحَمْدُ لِلہاور ایک بارلَا۔۔۔

مزید