ام کبشہ قضاعیہ عذریہ،یحییٰ بن محمود نے باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے ابوبکر بن ابی شیبہ سے، انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے حسن بن صالح سے،انہوں نے اسود بن قیس سے، انہوں نےسعید بن عمرو قرشی سے روایت کی کہ ام کبشہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلامی لشکر کے ساتھ جانے کی اجازت طلب کی،مگر آپ نے انکار کردیا،انہوں نے گزارش کی،یارسول اللہ! میرا مقصد دشمن سے جنگ کرنا نہیں،بلکہ میری خواہش یہ ہے کہ زخمیوں کی مرہم پٹی، مریضوں کی تیمارداری کروں گی،اور پیاسوں کو پانی پلاؤں گی،فرمایا،اگراس سال قحط نہ ہوتا،اور میں جہاد کے لئے روانہ ہوتا،تو تجھے اجازت دے دیتا،ابھی آرام کرو،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ام کثیر دختر یزید انصاریہ،ابوموسیٰ نے اذناً ابوعلی سے،انہوں نے احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے ابواحمد غطریعی سے،انہوں نےمحمد بن ابراہیم بن شعیب غازی سے،انہوں نے احمد بن سہیل الوراق سے،انہوں نے اسحاق بن عیسیٰ سے،انہوں نے ابوالصباح(ایک نسخے میں احمد بن صباح ہے)انہوں نے ام کثیر سے روایت کی،کہ میں اپنی ہمشیرہ کے ساتھ حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئی،اور گزارش کی،یارسول اللہ ! میری بہن آپ سے کچھ پوچھنا چاہتی ہے،مگر حیامانع ہے، آپ نے فرمایا،تم دریافت کرلو،علم کا حاصل کرنا فرض ہے،میں نے گزارش کی،یامیری بہن نے کہا، میرا ایک لڑکا ہے،جو حمام میں کھیلتا ہے،فرمایا، یہ منافقین کا کھیل ہے،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام خالد دختر اسود بن عبدیغوث قرشیہ زہریر یحییٰ نے اذناً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے محمد بن مصفی سے،انہوں نے معاویہ بن حفص سے،انہوں نے ابنِ مبارک سے،انہوں نے معمر سے، انہوں نے زہری سے ،انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے،انہوں نے ام خالد سے روایت کی کہ وہ حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،حاضرین سے دریافت کیا،کون ہے،انہوں نے گزارش کی، ام خالد،فرمایا،" اَلحَمدُلِلہِ الَّذِی یُخرِجُ الحَیَّ مِنَ المَیِّتِ "۔ ایک روایت میں ان کا نام خالدہ آیاہے،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام خالد دختر خالد بن سعید بن عاص بن امیہ قرشیہ امویہ،ان کا نام امہ اور ان کی والدہ کا نام ہمینہ تھا، جو خلف خزاعیہ کی بیٹی تھیں،انہوں نے اسلام قبول کیا اور ہم ان کا ذکر پہلے کر آئے ہیں۔ ابوبکر بن عویس اور کئی راویوں نے محمد بن اسماعیل سے،انہوں نے حبان سے،انہوں نے ابن مبارک سے،انہوں نے خالد بن سعید سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنی والدہ ام خالد سے روایت کی کہ میں اپنے والد کے ساتھ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور میں نے زرد رنگ کی قمیص پہن رکھی تھی،آپ نے فرمایا خوب،خوب،عبداللہ نے کہا،یا رسول اللہ ،حبشہ اسے حسنہ کہا جاتا ہے،ام خالد کہتی ہیں کہ میں اُٹھ کر حضور اکرم کی خاتم نبوت سے کھیلے لگ گئی،میرے والد نے مجھے جھڑکا،لیکن رسول اکرم نے فرمایا،اسے مت روکو۔ محمد بن اسماعیل نے فضل بن دکین سے،انہوں نے اسحاق بن سعید سے،انہوں نے اپنے و۔۔۔
مزید
ام خارجہ جوزید بن ثابت کی زوجہ تھیں،انہیں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی، ابن ابی عاصم نے وحدان میں ان کا ذکر کیاہے۔ یحییٰ باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے محمد بن اسماعیل سے،انہوں نے مکی بن ابراہیم سے،انہوں نے عبداللہ بن ابی زیاد سے،انہوں نے ابوبکر بن عبداللہ بن ابو ربیعہ سے،انہوں نے ام خارجہ سے روایت کی،ان کا بیان ہے کہ ہم حضور ِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ اپنے صحابہ کے ساتھ ایک دیوار کے احاطے میں بیٹھے تھے،آپ نے فرمایا،جو شخص اوّل از ہمہ دیوار کے پیچھے سے نمودار ہوگا،وہ جنّتی ہے،اس پر ہم میں سے ہر آدمی کی خواہش یہی تھی،کہ کاش یہ موقعہ اسے نصیب ہوتا،ہم اسی حالت میں تھےکہ ہمیں کسی کے پاؤں کی آہٹ سنائی دی،ہم منتظر تھے،دیکھئے کو ن آتا ہے،حضورِاکرم نے فرمایا،ہوسکتا ہے کہ آنے والا علی ہو،اتنے میں حضرت علی سامنے آگئے،ابنِ مندہ اور ابون۔۔۔
مزید
ام کجہ ،اوس بن ثابت کی زوجہ تھیں،انہی کے بارے میں آیت مواریث نازل ہو ئی ابومحمد عبداللہ بن سویدہ نے باسنادہ ابوالحسن علی بن احمد مفسرسے اس آیت(اَلرِّجَالُ نَصِیبٌ مِّمَّاتَرَکَ الوَالِدانِ وَالاَقرَبُونَ) کے بارے میں ابنِ عباس سے کلبی کی روایت میں بیان کیا،کہ اوس بن ثابت انصاری فوت ہوگئے اور ان کی تین لڑکیاں رہ گئیں،اور ایک بیوی ام کجہ نامی،اوس کے بنوعم میں سے دو آدمی آئے،اور متوفی کا ساراترکہ اٹھا کر لے گئے،اور بیوہ اور لڑکیوں کے لئے کچھ بھی نہ چھوڑا،اس پر بیوہ نے حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہو کر صورتِ حال بیان کی،تو مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی۔ عبداللہ بن محمد بن عقیل نے جابر سے روایت کی کہ ام کجہ نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گزارش کی،یارسول اللہ!میر ا خاوند دولڑکیاں چھوڑ مراہے،اور وارثوں نے ان کے لئے کچھ نہیں چھوڑا،اس پر یہ آیت نازل ہو ئی،۔۔۔
مزید
ام جمیل دختر حباب بن منذر بن جموح الانصاریہ از بنو حرام،بقول ابنِ حبیب انہوں نے حضور سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
ام جندب دختر مسعود بن اوس انصاریہ ظفریہ،بقول ابن حبیب انہوں نے حضورِ اکرم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
قتیلہ دختر عرباض از بنو مالک بن حسل،ان کا ذکر ایک حدیث میں آیاہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
قتیلہ دختر عمرو بن ہلال کنانیہ،بقولِ ابن حبیب حجتہ الوداع کے موقع پر حضورِاکرم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید