جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

(سیّدہ )ام ِ ابی ہلال( رضی اللہ عنہا)

ام ہلال بن بلال مسلم بن حجاج نے انہیں صحابیات میں شمار کیا ہے،مگر ان سے کوئی روایت بیان نہیں کی ابنِ مندہ نے ام ہلال دختر بلال لکھاہے اور نیز یہ بھی لکھا ہے کہ مسلم نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے،ابونعیم لکھتے ہیں کہ ابن مندہ سےغلطی ہوئی ہے،کیونکہ ان کا نام ام بلال دخت ہلال ہے، جیساکہ پہلے گزرچکا ہے،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیا ہے،مقام تعجب ہے کہ ابن مندہ نے پیشترازیں ام بلال لکھاہے،اور یہاں دونوں نام بدل دئیے ہیں۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حفید( رضی اللہ عنہا)

ام حفید،ان کا نام ہزیلہ دختر حارث ہلالیہ تھا،یہ خاتون ام المومنین میمونہ دختر حارث کی بہن تھیں اور ابنِ عباس اور خالد بن ولید کی والدہ ،ہم ابن عباس کی حدیث میں ان کا ذکر کر آئے ہیں،یہ وہی خاتون ہیں جنہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو گھی،پنیر اور گوہ پیش کی تھی،اول الذکر دو اشیاء تو آپ نے استعمال کی تھیں،اور گوہ بوجہ اس کی غلاظت کے نہ کھایا،لیکن آپ کے سامنے باقی لوگون نے گوہ کا گوشت کھایا حفید صحرا نشین تھیں۔ ابوالفضل بن ابوالحسن طبری نے باسنادہ احمد بن علی سے انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے ابنِ بشیرسے،انہوں نے سعیدبن جبیر سے،انہوں نے ابنِ عباس سے روایت کی،کہ میری خالہ ام حفید نے حضورِ اکرم کو مذکورہ اشیاء بطور ہدیہ پیش کیں،آپ نے اول الذکر دو اشیاء استعمال کیں،لیکن گوہ کو بوجہ کراہت نہ کھایا،البتہ باقی لوگوں نے کھالیا،اگر گوہ حرام ہوتی تو آپ اپنے ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام الحصین( رضی اللہ عنہا)

ام الحصین دخترِ اسحاق احمیہ ،یحییٰ بن محمود اور ابویاسر نے باسناد ہما مسلم ابوالحسین سے،انہوں نے احمد بن حنبل سے ،انہوں نے محمد بن سلمہ سے،انہوں نے ابوعبدالرحیم سے،انہوں نے زید بن ابی انیسہ سے،انہوں نے یحییٰ بن حصین سے،انہوں نے ام حصین اپنی دادی سے روایت کی کہ وہ حجتہ الوداع میں حضورِ اکرم کے ساتھ تھیں اس نے اسامہ اور بلال کو دیکھا،کہ ایک نے اونٹنی کی باگ پکڑی ہوئی تھی اور دوسرے نے آپ کوگرمی سے بچانے کے لئے کپڑا تان رکھاتھا،تاکہ آپ رمی جمار کرسکیں،ابوعبدالرحیم کا نام خالد بن ابو یزید تھا،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )اخت حذیفہ( رضی اللہ عنہا)

اخت حذیفہ بن یمان،کوئی ان کا نام فاطمہ اور کوئی خولہ بتاتاہے،ابواحمد بن سکینہ نے باسناد ابوداؤد سے ،انہوں نے مسدودسے،انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے منصور سے،انہوں نے ربعی سے، انہوں نے اپنی بیوی سے،انہوں نے اختِ حذیفہ سے روایت کی،کہ ایک موقع پر حضورِ اکرم نے خواتین کو مخاطب کرکے فرمایا،اے خواتین تم چاندی کے زیور سے اپنے آپ کو سنوارسکتی ہو،مگر تم میں سے جو عورت سونے کا زیور پہن کر اس کی نمائش کرتی ہے،اسے عذاب دیا جائے گا،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام حذیفہ( رضی اللہ عنہا)

ام حذیفہ بن یمان ،حدیثِ حذیفہ میں ان کا ذکر آیاہے،اسرائیل نے میسرہ بن حبیب سے ،انہوں نے منہال بن عمرو سے،انہوں نے زربن حجش سے،انہوں نے حذیفہ سے روایت کی،کہ میری والدہ نے مجھ سے پوچھا تمہیں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کئے کتنا عرصہ ہوچکا ہے، میں نے جواب دیا،فلاں وقت کےبعد مجھے آپ سے ملاقات کا موقعہ نہیں ملا،چنانچہ میں حضور کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ نمازِ مغرب ادا کررہے تھے،فرمایا اے حذیفہ!یہ شخص جو ابھی ابھی آیاتھا،تونے دیکھا تھا،فرمایا،یہ فرشتہ تھا،جو مجھے یہ بشارت دینے آیاتھا،کہ حسن اور حسین جنتیوں کے سردار ہیں،اور فاطمہ جنتیوں کی سردار ہیں،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام اسحاق( رضی اللہ عنہا)

ام اسحاق غنویہ،ان سے ام حکیم دختر دینار نے روایت کی،مہاجرہ تھیں،ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بشارت بن عبدالملک سے،انہوں نے ام حکیم دختر دینار سے،جو ام اسحاق کی آزاد کردہ کنیز تھیں روایت کی،کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ آنحضرت کی ملاقات کے لیئے روانہ ہوئیں،ابھی تھوڑا فاصلہ ہی طے کیا تھا،کہ ان کے بھائی نے کہا،کہ وہ اپنازادِراہ مکے میں ہی بھول آیا ہے،بہن کو کہا،کہ وہ یہاں بیٹھ کر انتظار کریں،تاکہ وہ اپنا زادِسفر لے آئے،بہن نے کہا مجھے ڈر ہے کہ میرافاسق خاوند تمہیں آنے نہیں دے گا،اس نے مجھے تسلی دی،اور خود زادِسفر لینے چلاگیا،مجھے وہاں بیٹھے کئی دن گزر گئے، لیکن میرا بھائی نہ آیا،اتفاقا ایک دن وہاں سے ایک آدمی جسے میں جانتی تھی،گزرا،اس نے وہاں بیٹھنے کی وجہ پوچھی،اور میں نے بتائی،تو اس نے مجھے بتایا ،کہ میرے بھائی کو میرے خاوند نے قتل کردیا ہے،میں جب حضور کی خدمت میں پہنچ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام جمیل( رضی اللہ عنہا)

ام جمیل دختر عبداللہ ،ان سے سعید بن مسیب نے روایت کی،موسیٰ بن عبیدہ نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے ام جمیل سے روایت کی کہ ا ن کے خاوند نے انہیں پیٹا،چنانچہ انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سےشکایت کی،آپ نے فرمایا،آیا تو اس سے صلح کرنے کو آمادہ ہے،حضورِ اکرم کے ارشاد کے مطابق میں مصالحت کرلی،ابن مندہ ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام جمیل( رضی اللہ عنہا)

ام جمیل دختر مجلل بن عبداور ایک روایت میں عبید بن ابی قیس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی ہے،انہوں نے اپنے شوہر حاطب بن حارث کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی،انکے بیٹے کا نام محمد بن حاطب تھا،ان کے شوہر حبشہ میں فوت ہوگئے ،تو زید بن ثابت نے ان سے نکاح کرلیا، ان سے بھی اولاد ہوئی اور پھر وہ ہجرت کرکے مدینے آگئیں ان کے بیٹے محمد نے ان سے روایت کی۔ ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابراہیم بن ابوالعباس اور یونس بن محمد سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن عثمان بن ابراہیم بن محمد بن حاطب سے،انہوں نے اپنی والدہ جمیل دختر محلل سے سُنا انہوں نے بیان کیاکہ تجھے حبشہ سے لے کر مدینے کو روانہ ہوئی،جب میں مدینے سے ایک دن یا دو دن کی مسافت پر تھی،تو میں نے تیرے لئے ہانڈی میں کچھ پکانا چاہا،لکڑیاں ختم ہوگئیں،تو میں تلاش میں جنگل کو نکل گئی،پک جانے پر می۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام جندب ازویہ( رضی اللہ عنہا)

ام جندب ازویہ،عبدالوہاب بن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے والد سے ،انہوں نے یزید سے،انہوں نے حجاج بن ارطاہ سے،انہوں نے ابویزید مولیٰ عبداللہ بن حارث سے،انہوں نے ام جندب ازویہ سے روایت کی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،کہ کنکریاں آہستہ آہستہ پھینکو،اور ایک دوسرے کو زخمی نہ کرو،یہ ابوعمر کا قول ہے،اور ان کا کہنا ہے کہ ام جندب سے مراد ام سلیمان بن عمر و بن احوص ہیں۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے ام جندب ازویہ کا ذکر کیا ہے،لیکن ابن مندہ نے یہ نہیں لکھا،کہ اس سے مراد ام سلیمان ہیں،ہاں البتہ ابونعیم نے لکھا ہے،کہ ان کے مطابق یہ خاتون ام سلیمان ہیں،اور ان سے رمی جمار کی حدیث روایت کی،اور دونوں نے اس سندیوں بیان کی،ابویزید نے ام جندب سے، انہوں نے جندب سے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں،صحیح ام۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ام جندب( رضی اللہ عنہا)

ام جندب،یہ ابو ذر غفاری کی والدہ تھیں،جن کا ذکر ہم ابو ذر کے اسلام میں کر آئے ہیں،عبداللہ بن ابی نصر خطیب نے باسنادہ تا ابوداؤد طیالسی،سلیمان بن مغیرہ سے،انہوں نے حمید بن ہلال سے، انہوں نے عبداللہ بن صامت سے،انہوں نے ابو ذر سے روایت کی کہ جب میں نے اسلام قبول کیا ، تو میں اپنے بھائی اور والدہ کے پاس آیا،انہوں نے کہا،کہ ہمیں تمہارے دین میں کو ئی دلچسپی نہیں، ابنو مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید