ام بردہ دختر منذر بن زید بن لبید بن خراش بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار انصار یہ نجاریہ،جب حضورِ اکرم کے صاحبزادے جناب ابراہیم حضرت ماریہ قبطیہ کے بطن سے پیدا ہوئے،تو آپ نے بہ غرض رضاعت بچے کو ام بردہ کے سپرد کردیا،اور جب تک و ہ زند ہ رہے ام بردہ دُودھ پلاتی رہیں، بقولِ ابو عمر ان کے شوہر کان براء بن اوس تھا۔ ابوموسیٰ نے ابوالقاسم بن اسماعیل بن محمد بن فضل سے روایت کی،کہ حضور نبی کریم کے صاحبزادے ابراہیم آٹھویں سالِ ہجری کے آخری مہینے ذی الحج میں پیداہوئے،اور آپ نے انہیں ام بردہ دختر منذر کے سپرد کردیا،اور ابو موسیٰ لکھتے ہیں،کہ مشہور روایت میں صاحبزادے کی دُودھ پلائی کا نام ام سیف تھا،ایسا معلوم ہوتا ہےکہ ام بردہ اور ام سیف دونوں ہی بچے کو آگے پیچھے دُودھ پلاتی تھیں،ایک صبح دوسری شام،لیکن ام عمر نےام سیف کا ذکر نہیں کیا۔ ۔۔۔
مزید
ام بشر یا ام مبشر دختر براء بن معرور،ایک روایت مین ان کا نام خلیدہ مذکور ہے،لیکن یہ غلط ہے ان سے عبداللہ بن کعب بن مالک اور عبداللہ بن یزید نے روایت کی۔ زہری نے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن کعب بن مالک سے انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ جب کعب قریب الموت تھے،تو ام بشر ان کے پاس آئیں اور کہا،اے عبدالرحمٰن اگر میرے باپ سے تیری ملاقات ہو تو انہیں میراسلام کہنا،انہوں نے جواب دیا،اے ام بشر،خدا تجھے آباد رکھے، وہاں تو ہمیں اپنی پڑی ہوگی،انہوں نے جواب میں کہا ،اے ابو عبدالرحمٰن،کیا تم نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کویہ فرماتے سنا،کہ مومنوں کی روحیں بادِ صبا کی طرح جنّت میں جہاں چاہیں گی گھومتی پھریں گی اور فاجر لوگوں کی روحیں میں جہنم کے پست ترین مقام پر ہوں گی،انہوں نے کہا، ہاں ،ام بشرنے کہا،جبھی تو میں تمہیں کہہ رہی ہوں۔ یونس اور زبیدی وغیرہ نے زہری سے روا۔۔۔
مزید
ام بلال دختر ہلال اسلمیہ ،یہ ابو نعیم کا قول ہے،بقولِ ابو عمر، ام بلال ہلال مُزنیہ کی دختر تھیں،ان کے والد حدیبیہ میں موجود تھے،اور ام بلال نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ عبدالوہاب بن ابی حبہ باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید سے،انہوں نے محمد بن ابو یحییٰ اسلمی سے ،انہوں نے اپنی والدہ ام بلال سےروایت کی،کہ ان کے والد حضورِ اکرم کے ساتھ حدیبیہ میں تھے،حضورِاکر م نے فرمایا،کہ بھیڑکا بچہ چھ ماہ کا ذبح کرو،کہ اس کی قربانی جائز ہے۔ اسے انس بن عباض نے محمد بن ابو یحییٰ سے،انہوں نے اپنی والدہ ام بلال سے،انہوں نے اپنے والد سے اسی طرح روایت کی،تینوں نے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام عبید دختر سراقہ بن حارث بن عدی انصاریہ،بقول ابنِ حبیب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
ام عامر بن جراح ابو عبیدہ فہری،اس خاتون کا تعلق بنو حارث بن فہر سے تھا،انہوں نے اسلام قبول کیا، یہ جعفر کا قول ہے،جو انہوں نے خلیفہ بن خیاط سے لیا ہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام عمر دختر محمود بن مسلمہ بن سلمہ بن خالد بن عدی بن مجدعہ ،یہ خاتون محمد بن مسلمہ کی بھتیجی ہیں، ان کے والد خیبر میں قتل ہوگئے تھے،بقول ابنِ حبیب انہوں نے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
ام العلاء حرام بن یم کی پھوپھی،ان سے عبدالملک بن عمیر نے روایت کی کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ام العلاء کی عیادت کو تشریف لائے ،فرمایا،اے ام العلاء تجھے مبارک ہو کہ بیماری سے مسلمان کے گناہ ایسے دھل جاتے ہیں جس طرح آگ میں لوہے کا زنگ اتر جاتا ہے۔ اور اس حدیث کو حزم بن حکیم نے اپنی پھوپھی سے روایت کیا ، ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے اور ابوعمر کا قول ہم ام العلاء انصاریہ کے ترجمے میں ابن سکن سے بیان کرچکے ہیں،ابوعمر نے بھی ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ان پر علیحدہ ترجمہ نہیں لکھا،واللہ اعلم۔ ۔۔۔
مزید
ام عمربن خلدہ انصاریہ،یحییٰ نے اذناً باسنادہ قاضی ابو بکر احمد بن عمرو سے،انہوں نے ابوبکر بن شیبہ سے انہوں نے وکیع سے،انہوں نے موسیٰ بن عبیدہ سے،انہوں نے منذر بن جہم سے،انہوں نے ابوبکر بن شیبہ سے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو منیٰ میں اس امر کی منادی کرنے کو روانہ فرمایا،کہ آج کھانے پینے اور عورتوں سے میل ملاپ کا دین ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
عمیرہ دختر حماسہ انصاریہ خطمیہ،بقولِ ابن حبیب اس خاتون کو حضورِاکرم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ۔۔۔
مزید
ام عامر اشہلیہ،انہیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی،اور ان سے ابوسفیان مولیٰ ابو احمد نے واقدی کی حدیث روایت کی،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید