ابومنصورفارسی،مصری شمارہوتے ہیں،ابوموسیٰ نے کتابتہً حسن بن احمد سے،انہوں نے احمد بن عبداللہ سے،انہوں نے محمدبن احمدبن حمدان سے،انہوں نے حسن بن سفیان سے ( ح )احمدسے منقول ہے کہ انہوں نے قاضی ابواحمدمحمدبن احمدبن ابراہیم سے،انہوں نے حسین بن احمدبن فضل باہلی سے، ان دونوں نے قتیبہ سے،انہوں نےلیث بن سعدسے،انہوں نے دویدبن نافع سے روایت کی کہ میں نے ابومنصور!کاش تم میں غصہ نہ ہوتا،انہوں نے کہا،کیامیری تیزی طبع سے فلاں فلاں کام میں آسانی پیدا نہیں ہوئی،خودحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے،کہ تیزی طبع میری امت کے بہترین آدمیوں کوبھی لرزادیتی ہے۔ اس حدیث کو احمد نے ابوعمروبن حمدان سے،انہوں نے حسن بن سفیان سے،انہوں نے ابوالربیع زہرانی سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابان سے،انہوں نے لیث سے،انہوں نے دوید سے،انہو۔۔۔
مزید
ابومنظور،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے،اورابومنظورسے روایت کی،کہ جب حضورِاکرم نے خیبر فتح کیاتوخچروں اورسیاہ گدھوں کی چارجوڑیاں بھی مالِ غنیمت میں شامل تھیں،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدے سے اس کا نام پوچھاتواس نے یزیدبن شہاب بتایا،تویوں یہ حدیث بہ عنوان مخاطبتہ الحمار بیان کی اورحضور نے اس کا نام یعفوررکھ دیا،آپ اس پر سوارہوتے تھے،اورابوموسیٰ نے اسے تفصیل سے بیان کیاہے،اورآخر میں لکھاہےکہ یہ حدیث ہرلحاظ سے حددرجہ منکرہے،مجھ سے اس کی روایت اسی وقت درست ہوگی جب میرےاعتراض کاذکربھی کیاجائے۔ ۔۔۔
مزید
ابوالمجیر،حضرمی اورطبرانی نے انہیں صحابہ میں شمارکیاہے،ابوموسیٰ حسن نے ابونعیم سے،انہوں نے حبیب بن حسن سے،انہوں نے موسیٰ بن اسحاق سے(ح)ابونعیم نے محمدبن محمدسے،انہوں نےمحمدبن عبداللہ حضرمی سے(ح)ابوموسیٰ نے کوشیدی سے،انہوں نے ابنِ ریدہ سے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے ابوحصین محمدبن حصین القاضی سے،وہ کہتے ہیں انہوں نے یحییٰ حمانی،انہوں نے مبارک بن سعیدسےجوسفیان بن سعیدثوری کے بھائی ہیں،انہوں نے ابوالمجیرسے روایت کی،حضورِاکرم نےفرمایا،جس نے دولڑکیوں،دوبہنوں یادوخالاؤں یادوپھپھیوں یادودادیوں کی پرورش کی،وہ میرے ساتھ جنت میں اس طرح ہوگا،جس طرح یہ دوانگلیاں باہم جڑی ہوئی ہیں، آپ نے انگشتِ شہادت کو ساتھ والی انگلی سے ملادیاتھا۔ ابوموسیٰ نے اذناً ابوالرجأ احمدبن محمدالقاری سے انہوں نے ابوالعلاء عبدالصمد بن محمدالکرجی سے ،۔۔۔
مزید
ابونضرسلمی،ان کی حدیث معافی بن عمران نے مالک بن انس سے روایت کی اورانہیں ابونضر ہی لکھا ہے،حالانکہ صحیح ابن نضر ہے،اورمؤطا میں اسی طرح مذکورہے،ابن مندہ نے مختصراً انکاذکرکیاہے۔ اورابنِ مندہ نے یعقوب بن حمید سے انہوں نے عبداللہ بن نافع سے،انہوں نے مالک سے،انہوں نے عبداللہ بن ابوبکرسے،انہوں نے ابونضرسےروایت کی،یہ ان لوگوں میں شامل ہیں،جن کے تین بیٹے مرگئے تھے،یہ معافی بن عمران سے متفق ہیں،کہ انہوں نے بھی انہیں نضرلکھاہے، واللہ اعلم۔ ۔۔۔
مزید
ابوالمجیر،حضرمی اورطبرانی نے انہیں صحابہ میں شمارکیاہے،ابوموسیٰ حسن نے ابونعیم سے،انہوں نے حبیب بن حسن سے،انہوں نے موسیٰ بن اسحاق سے(ح)ابونعیم نے محمدبن محمدسے،انہوں نےمحمدبن عبداللہ حضرمی سے(ح)ابوموسیٰ نے کوشیدی سے،انہوں نے ابنِ ریدہ سے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے ابوحصین محمدبن حصین القاضی سے،وہ کہتے ہیں انہوں نے یحییٰ حمانی،انہوں نے مبارک بن سعیدسےجوسفیان بن سعیدثوری کے بھائی ہیں،انہوں نے ابوالمجیرسے روایت کی،حضورِاکرم نےفرمایا،جس نے دولڑکیوں،دوبہنوں یادوخالاؤں یادوپھپھیوں یادودادیوں کی پرورش کی،وہ میرے ساتھ جنت میں اس طرح ہوگا،جس طرح یہ دوانگلیاں باہم جڑی ہوئی ہیں، آپ نے انگشتِ شہادت کو ساتھ والی انگلی سے ملادیاتھا۔ ابوموسیٰ نے اذناً ابوالرجأ احمدبن محمدالقاری سے انہوں نے ابوالعلاء عبدالصمد بن محمدالکرجی سے ،۔۔۔
مزید
ابونہیک انصاری اشہلی،ازبنوعبدالاشہل،ابوبکرصدیق نے انہیں سلمہ بن سلامہ بن وقش کے ساتھ خالد بن ولید کے پاس یہ حکم دے کر بھیجاتھا،کہ بنوحنیفہ کا جوآدمی بھی تمہارے ہتھے چڑھے،اسے قتل کردو،لیکن انہیں وہاں جاکرعلم ہواکہ خالد بن ولید نے مجاعہ بن مرارہ سے مصالحت کرلی۔ ابوعمرنے ان کا ذکرکیاہے،لیکن وہ لکھتے ہیں کہ مجھے مذکورہ بالابات کے علاوہ ان کے بارے میں اورکسی خبریاروایت کا علم نہیں ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابونحیلہ الجبلی،ان سے ابووائل شفیق بن سلمہ نے روایت کی،سفیان نے منصورسے،انہوں نے ابووائل سےجوحضورِاکرم کے صحابی تھےاورجن کی کنیت ابونحیلہ تھی،وہ جہاد کے لئے نکلے،انہیں ایک تیرلگاجسے انہوں نے کھینچ کرنکال دیا اوردعاکی اے اللہ!تو اس کے درد میں کمی کردے،لیکن اس کے اجرمیں کمی نہ کرنا،انہیں کہاگیا،تواللہ سے اور مانگ جو مانگنا چاہتاہے،انہوں نے دعاکی،اے اللہ!تومجھے اپنے مقربین میں شامل کراورمیری ماں کو حورعین بنادے،تینوں نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابونجیح القیسی،ایک روایت میں عیسیٰ مذکورہےاوران سے صرف ایک حدیث دربارہء نکاح مروی ہے ان کی حدیث ربیعہ بن لقیط نے روایت کی ہے،لیکن وہ ثابت نہیں،ابوعمرنے انہیں قیسی اور ایک اورروایت میں عیسیٰ لکھاہے،ابنِ اثیرکہتے ہیں،میرے خیال کے مطابق یہ عمرو عبسہ ہیں،جنہیں قیسی اورسلمی کہاگیاہے،کیونکہ بنوسلیم،بنوقیس عیلان سے ہیں،اس لئے انہیں سلمی کہتے ہیں اور قیسی بھی ،واللہ اعلم۔ اوریہ وہی ابونجیح ہیں جنہیں ہم پہلے ترجموں میں بیان کرچکے ہیں،اورنکاح کے بارے میں عمرو بن عبسہ کی حدیث مشہورہے،جس کا ذکرہم پہلے کر آئے ہیں،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابونجیح السلمی،ان کی حدیث کوعبدالرزاق نے ابن جریح سے،انہوں نے میمون سے،انہوں نے ابوالفلس سے،انہوں نے ابونجیح سے روایت کی حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جسے سہولت حاصل ہو،اورنکاح نہ کرے وہ مجھ سے نہیں،اورہارون بن رباب نے ابونجیح سےروایت کی،حضور نے فرمایا،وہ شخص مسکین ہےجس کی بیوی نہ ہو،صحابہ نے عرض کیا،یارسول اللہ،خواہ وہ مالی لحاظ سے تونگرہو،فرمایا،ہاں،خواہ وہ مالی لحاظ سے امیرہی کیوں نہ ہونیزفرمایا،جس عورت کا خاوند نہ ہو،وہ بھی مسکین ہی شمارہوگی،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابونخیلہ اللہبی،عبداللہ بن عقیل بن یزید بن راشد نے اپنے والد سے روایت کی،ہم مسلم بن حذیفہ کی ملاقات کو گئے،انہوں نے ہمیں بتایا،کہ ابورہیمہ سمعی اورابونخیلہ الہبی حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سونالے کرحاضرہوئے،آپ نے ان کے لئے ایک فرمان تحریرفرمایا،جس میں مذکورتھا،کہ جو شخص کسی چیزکوپائے وہ اس کی ہوگی،اورمعدنیات اوردفینوں میں پانچواں حصہ حکومت کاہوگا،اورہرچالیس دینارپرایک دینار واجب الادا ہوگا،ابنِ مندہ اورابونعیم نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید