ام عبداللہ دوسیہ،انہیں حضورِ اکرم کی زیارت نصیب ہوئی،زہری نے ان کی حدیث روایت کی کہ انہیں حضورِاکرم کی صحبت نصیب ہوئی،آپ نے فرمایا،ہر اس بستی میں جہاں ایک امام اور چار آدمی موجود ہوں جمعہ فرض ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام ابی امامہ بن سہل بن حنیف ،جعفر مستغفری نے ان کا ذکر کیا ہے،مگر اور کوئی بات نہیں لکھی،ابو موسیٰ نے بھی مختصراً ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام ابی ذر،انہوں نے اسلام قبول کیا اور ہم ان کا ذکر(ایک طویل حدیث میں جو ابوذر کے اسلام کے بارے میں ہے) کرآئے ہیں۔ ۔۔۔
مزید
امِ علی دختر خالد بن تیم بن بیاضہ بن خضاف،یہ وہ خاتون ہیں کہ بقول ابن کلبی انکے گھر میں اذان کا حکم نازل ہوا،عدوی کہتےہیں کہ اہل ِحجاز میں اس کا کوئی قائل نہیں اور نہ ابن ِقداح اور نہ ابن مزروع اس کے قائل ہیں،ابنِ دباغ نے انہیں ابو علی سے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام انس دختر عمرو بن مرضحہ از بنو عوف بن خرزج انصاریہ،بقولِ ابنِ حبیب انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
ام ایوب دختر مسعود ،جعفر کا قول ہے،کہ امام بخاری نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن اِن سے کوئی چیز نہیں بیان کی ،ابوموسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام ازہر عائشہ،ان سے زینب دختر زبرقان عائشہ نے روایت کی،کہ ام ازہر کے والد انہیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر گئے،اور آپ نے ان کے سر پر ہاتھ پھیرا،یہ خاتون صالحہ اور عابدہ تھیں،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام بیان دختر زید بن مالک،سعد بن زید کی بہن تھیں،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جنہوں نے بقولِ ابنِ حبیب بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
اُمیمہ دختر ِشراحیل،حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے نکاح کے بعد اسے طلاق دے دی تھی،مسمار بن عمرو الحسین بن فناخرہ وغیرہ نے باسنادہم محمد بن اسماعیل سے،ا نہوں نے حسین بن ولید سے،انہوں نے عبد الرحمٰن بن غسیل سے انہوں نے عباس بن سہیل سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابو اسید سے روایت کی،کہ آپ نے شراحیل کی بیٹی سے نکا ح کیا،اور جب خلوت میں آپ نے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا،تو عورت نے نا خوشی کا اظہار کیا،آپ نے ابو اسید کو حکم دیا کہ اسے کتان سفید کے دو کپڑے دے کر واپس لے جاؤ۔ امام بخاری لکھتے ہیں، ک عبداللہ بن محمد نے ابراہیم بن ابوالوزیر سے انہوں نے عبدالرحمٰن سے انہوں نے حمزہ ( یعنی ابو اسید کے بیٹے) اور ابنِ عباس بن سہل سے روایت کی ،ہم جونیہ کے ترجمے میں اس واقعہ کو پھر بیان کریں گے۔ ۔۔۔
مزید
ُامیمہ رسو لِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی آزاد کردہ کنیز،ان کی حدیث کے راوی اہلِ شام ہیں،ان سے جبیر بن نفیر حضرمی نے روایت کی،کہ وہ ایک دن حضورِ اکرم کو وضو کرارہی تھیں،کہ ایک آدمی نے حاضر ہو کر گزارش کی،یا رسول اللہ ! مجھے کو ئی نصیحت فرمائیے،فرمایا،خدا سے شرک نہ کر،خواہ تجھے ٹکڑے ٹکڑے کردیا جائے،یا آگ میں بھون دیا جائے،اور دانستہ ترکِ نماز نہ کر کیونکہ جس نے عمداً نماز نہ پڑھی،خدا اور رسول نے اس سے قطع تعلق کر لیا اور کوئی نشہ آور چیز استعمال نہ کرو،کیونکہ نشہ ہر برائی کا سر چشمہ ہے،اور اسی طرح اپنے والدین کی نافرمانی سے اجتناب کرو،خواہ تمہیں اپنے اہل و عیال اور مال و متاع کو چھوڑنا پڑے تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید