بن منذر بن سَرج بن خُنَاس بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ انصاری خزرحی سلمی: یہ صحابی عقبہ، غزوہ بدر اور احد میں موجود تھے۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے، بہ سلسلۂ اسمائے شرکائے بدر از بنو خناس بن سنان بن عبید بن غنم بن کعب بن سلمہ، یزید بن منذر بن سرح ابن خناس کا ذکر کیا ہے۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابن ابی منصور: یہ جعفر کا قول ہے۔ بہ قولِ بعض انہیں صحبت نصیب ہوئی بعض نے ان کا نام یزید ابو منصور لکھا ہے۔ ابن وہب نے، لیث سے، انہوں نے دوید سے انہوں نے یزید بن ابو منصور سے روایت کی وہ ان کی صحبت کے قائل ہیں۔ ان سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تیزی طبع میری امت کے بہترین آدمیوں کو نکھار دیتی ہے۔ عبد الرحمان بن ابان لیث سے، انہوں نے دوید سے، انہوں نے نافع سے، انہوں نے ابو منصور سے روایت کی اور بشر بن عمرو نے لیث سے ابو منصور کو عبد اللہ ابن عباس کا غلام لکھا ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن مہاخسرو: یمنی تھے۔ لیکن اصل میں ایرانی نسل سے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو سفید براق کپڑوں میں ملبوس تھے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں زاہر کالقب عطا فرمایا اس واقعہ کو عیاش بن یزید بن شرحبیل بن یزید بن مہاخسرو نے اپنے والد سے، انہوں نے شرحبیل سے انہوں نے اپنے والد یزید سے بیان کیا، کہ وہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سفید لباس میں حاضر ہوئے تھے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن نعامۃ الضبی یا السوائی۔ ان کی صحبت میں اختلاف ہے۔ ان سے سعید بن سلمان الربعی نے روایت کی ابن ابی عاصم اور ابو مسعود نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ ابو حاتم ان کی صحبت کے منکر ہیں۔ اکثر راویوں نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے ہناد اور قتیبہ سے انہوں نے حاتم بن اسماعیل سے، انہوں نے عمران بن مسلم القصیر سے، انہوں نے سعید بن سلمان سے، انہوں نے یزید بن نعامہ الضبی سے روایت کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو مسلمان دوسرے مسلمان سے رشتہ دوستی قائم کرے۔ اس سے اس کا اور اس کے والد اور نیز اس کے قبیلے کا نام دریافت کرے کیونکہ اس سے محبت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ابو احمد عسکری لکھتے ہیں کہ امام بخاری ان کی صحبت کے قائل ہیں، جو غلط ہے یہ روایت انس بن مالک علی بن عامر بن عبد قیس اور عتبہ بن غزدانی سے مرسل مروی ہے۔ ابو حاتم کہتے ہیں کہ یزید بن نعامہ ابو۔۔۔
مزید
بن نعیم: بقی بن مخلد نے سفیان بن وکیع سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے علی بن مبارک سے، انہوں نے ابن ابو کثیر سے، انہوں نے یزید بن نعیم سے روایت کی کہ زمانۂ جاہلیت میں ایک شخص عمر نامی جو بنو اسلم سے تھا۔ اسی قبیلے کے ایک آدمی کے پاس رہتا تھا۔ جس کا نام عبید بن عویم تھا۔ اس نے اس کی لڑکی سے زنا کیا اور اس کے بطن سے حمام نامی ایک لڑکا پیدا ہوا۔ ہم اس کا واقعہ پہلے بیان کر آئے ہیں۔ یہ قصہ اثیری نے ابن مندہ کو سنایا۔ ۔۔۔
مزید
ابو ہانی الحنفی: ان سے ان کے بیتے ہانی نے روایت کی، کہ ان کا بھائی قیس بن معبد اور جاریہ بن ظفر جو ان کا عمزاد تھا۔ ایک چراگاہ کے بارے میں لڑ پڑے، اور قیس نے جاریہ کا ہاتھ زخمی کردیا۔ دونوں یزید کی معیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں انغصالِ مقدمہ کے لیے حاضر ہوئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جاریہ سے کہا، کہ اپنے عمزاد کو معاف کردے، انہوں نے تعمیل ارشاد کی اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کے لیے دعائے خیر فرمائی۔ اور قیس بن معبد کی ایک لونڈی کو بطور دیت جاریہ کے حوالے کردیا ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں کہ یزید ابو ہانی اور یزید بن معبد حنفی ایک ہی آدمی کا نام ہے۔ ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ لیکن ابو موسیٰ کے استدراک کی یہاں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کیونکہ ابن مندہ نے صرف اتنا کیا ہے۔ کہ ان کی کنیت کا ذکر کردیا ہے اور اگر ۔۔۔
مزید
بن یحنس: ابو محمد بن ابو القاسم دمشقی نے اپنے والد سے روایت کی کہ یزید بن یحنس ابو الحسن کوفی کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ اور یرموک کی لڑائی میں موجود تھے۔ وہ گھوڑوں کے ایک رسالے کے امیر تھے۔ انہوں نے سعید بن زید بن عمرو العدوی اور سعد بن زید انصاری سے روایت کی اور ان سے یزید بن ابو زیاد کوفی نے روایت کی۔ اور جریر نے یزید بن ابی زیاد سے روایت کی کہ جب امام حسین شہید ہوئے تووہ چودہ پندرہ برس کے تھے۔ ۔۔۔
مزید
بن عبد اللہ بن سلام: ان کا نسب ہم ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ مدنی ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیدا ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنی گود میں بٹھایا، سر پر ہاتھ پھیرا اور یوسف نام رکھا بقول واقدی، ابو یعقوب کنیت تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی احادیث روایت کیں۔ ان سے محمد بن منکدر وغیرہ نے روایت کی۔ ان سے مروی ہے، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روٹی کا ٹکڑا لے کر اس پر کھجور رکھی، فرمایا، یہ اس کا سالن ہے۔ دونوں کو تناول فرمایا۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن شداد لازدی: بہ قول ابن مندہ اور ابو نعیم نامعلوم آدمی ہیں۔ ابو یاسر نے باسنادہ عبد اللہ بن احمد سے، انہوں نے ابو موسیٰ عنزی سے، انہوں نے محمد بن عثمہ سے۔ انہون نے سعید بن بشیر سے انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے ابو قلابہ سے، انہوں نے ابو الشعشاء سے، انہوں نے یونس بن شداد سے روایت کی، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایامِ تشریق کے روزے سے منع فرمایا۔ تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ان کا نسب مذکور نہیں سالم بن قیتبہ نے قزعہ سے انہوں نے عبد الملک بن عبید سے انہوں نے مضر سے، انہوں نے نمیلہ سے سنا کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کرکے فرمایا اسی مقام مں ایمان ہوتا ہے اور اسی میں نفاق اور منافق اللہ کو بہت تھوڑا یاد کرتا ہے ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید