بن صریم الیشکری ایک روایت میں سکونی مذکور ہے اہل شام میں شمار ہوتے تھے ابو ادریس خولانی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے رویت کی آپ نے فرمایا تم مشرکین سے جہاد کرو اور جو تم سے بچ جائیں وہ دجال سے اردن کے دریا کے کنارے میں جہاد کریں مجھے علم نہیں کہ اردن اللہ کی زمین پر کہاں واقع ہے۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن قصی بن عوف بن جابر بن عبد نہم بن عبد العزی بن تمیمہ بن عمرو بن مرہ بن عامر بن صعصعہ عامری سلولی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ یہ کلبی کا قول ہے۔۔۔۔
مزید
بن زارع: ابو بکر بن علی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور ان سے کسی بات کا ذکر نہیں کیا ہاں ان کے بھائی کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ابو موسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید
ابن ماکولا نے، وازع ابو ذریح لکھا ہے انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بھی کی۔ ان کے بیٹے ذریح نے ان سے روایت کی۔۔۔۔
مزید
بشرطیکہ صحیح ہو۔ یسث بن سعد نے یزید بن ابی حبیب سے انہوں نے یزید بن محمد سے انہوں نے جعفر بن عبد اللہ بن واقد سے روایت کی حضور اکرم صلی اللہ علہ وسلم نے فرمایا کہ تم عورتوں کو مساجد میں آنے سے نہ روکو ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ یہ وہم ہے۔ اور یہ صاحب واقد بن عبد اللہ بن عمر سے زیادہ مشابہہ ہیں۔۔۔۔
مزید
بن ابی زید الانصاری: کلبی نے ان کا ذکر ان لوگوں میں کیا ہے۔ جو صحابہ میں ہے جنگ صفین میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لشکر میں شامل تھے اور ان کے والد ابو زید غزوۂ احد میں شہید ہوئے تھے ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید
بن حابس التمیمی: حاکم ابو عبد اللہ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ اور لکھا ہے کہ وہ احنف بن قیس کے ساتھ نیشا پور آئے، اور انہوں نے یہ بات عباس بن مصعب سے نقل کی۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید
بن قمامہ وعبد اللہ بن قمامہ سلیمانی از بنو حارثہ: عمرو بن حزم کی حدیث میں ان کا ذکر کا ذکر ہے ابو موسیٰ نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید
بن مجزز مدلحجی: کئی اہل علم کی رائے ہے کہ یہ صاحب اور محرز بن نضلہ غزوۂ ذی قرد میں شہید ہوئے یہ ابن ہشام کا قول ہے لیکن ابن اسحاق کے مطابق اس دن صرف محرز بن نضلہ شہید ہوئے تھے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید
بن جابر بن ظالم بن حارثہ بن غیاث بن ابی حارثہ بن جدی بن تدول بن بحتر بن عتود طائی بحتری حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمان لکھ کر دیا جو ان کے پاس محفوظ ہے اور بنو ابو عبادہ ولید بن عبید البحترمی کا قبیلہ ہے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید