جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

عبد الرحمن ضیائی پتافی

حضرت مولانا عبدالرحمٰن ضیائی پتافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نامور عالم دین ، استاد الشعر اء ، حضرت مولانا عبدالرحمن ’’ضیائی‘‘بن حضرت علامہ بہاء الدین ’’بھائی‘‘پتافی کی ولادت صفرالمظفر ۱۴۱۸ھ میں تحصیل میر پو ر ماتھیلو (ضلع گھوٹکی سندھ)میں ہوئی ۔ تعلیم و تربیت: پرورش و تربیت اپنے والدماجد کی سر پرستی میں ہوئی۔ ناظرہ قرآن مجید اپنی والد ہ ماجدہ پڑھا جو کہ انتہائی متقی و پرہیز گار تھیں ۔ فارسی میں کریما رحیما ، گلستان ، بوستان اور سکندر نامہ وغیرہ کتابیں والد محترم سے پڑھیں ۔ عربی کی تعلیم حضرت علامہ مفتی محمد قاسم ؒ گڑھی یاسین کے پاس حاصل کی۔ دوران تعلیم ان کا انتقال ہو گیا اس لئے مولانا عبدالکریم کورائی (کور سلیمان تحصیل قمبر ضلع لاڑکانہ )کے پاس آگئے اور یہیں پڑھتے رہے اس کے بعد ماد ر علمی کی کشش آپ کو واپس لے آئی اور مدرسہ ہاشمیہ گڑھی یاسی۔۔۔

مزید

حافظ عبد الکریم راولپنڈی

حضرت حافظ عبدالکریم راولپنڈی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ عبد الواحد بن زید

حضرت خواجہ عبد الواحد بن زید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آں فائز بہ مکاشفات توحید وجود، مصداق تجسم ایقاصاً وہم رقود، شہباز قضائے تجرید، ہمائے آشیانۂ تفرید، صید محبت، فردِ حقیقت حضرت خواجہ عبد الواحد بن زید قدس سرہٗ حضرت خواجہ حسن بصری، کے اعاظم خلفاء میں سے تھے۔ آپ کو ایک خرقۂ خلافت حضرت کمیل ابن زیاد رضی اللہ عنہ سے بھی ملا تھا۔ آپ کے کمالات وکرامات  بیشمار ہیں۔ تربیت  مریدین میں آپ ید طولیٰ رکھتے تھے۔ ریاضات و مجاہدات، ترک و تجرید، ذوق وعشق میں آپ کو نظیر نہیں تھا۔ آپ صائم الدہر تے۔ اور تین دن کے بعد افطار کرتے تھے۔ اور تین لقمہ سے زیادہ تناول نہیں فرماتے تھے۔ آپ  پر اکثر  گریہ طاری رہتا تھا۔ اور آپ سماع سنتے تھے۔ بیعت ہونے سے چالیس سال قبل آپ ریاضت ومجاہدہ کر چکے تھے۔ آپ  کو کمال علم حاصل تھا۔ آپ نے علم حضرت  علی کرم اللہ وجہہ سے حاصل کیا تھا۔ روایت ہے کہ کسب دا۔۔۔

مزید

شاہ بلاقی مراد آبادی

حضرت شاہ بلاقی مرادآبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ قلندر بابا

حضرت شیخ قلندر بابا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

قلندر بابا اولیاء

حضرت محمد عظیم حسن اخریٰ برخیا المعروف قلندر بابا اولیاء رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  مشہور روحانی بزرگ اور سلسلہ عظیمیہ کے بانی حضرت حسن اخری سید محمد عظیم برخیا ، نام سید محمد عظیم ، خطاب ھسن اخریٰ ، تخلص بر خیا اور مریدین قلند ر بابا کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔ بابا صاحب رشتے میں حضرت بابا تاج الدین چشتی نا گپوری ؒ کے نواسے تھے۔ آپ نجیب الطرفین سادات میں سے ہیں اور آپ کا خاندانی سلسلہ حضرت سیدنا امام حسن عسکری رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ آپ ۱۸۹۸ء کو قصبہ خورجہ ، ضلع بلند شہر ، یوپی ( بھارت ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : قرآن پاک اور ابتدائی تعلیم محلے کے مکتب میں حاصل کی۔ ہائی اسکول تک بلند شہر میں پڑھا اور پھر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ علی گڑھ میں قیام کے دوران آپ کی طبیعت میں درویشی کی طرف میلان پیدا ہو گیا۔ اسی اثناء میں آپ اپنے نانا بابا تاج الدین ناگپوری کی خد۔۔۔

مزید

شیخ حیات سندھی مدنی

حضرت شیخ حیات سندھی مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ شیخ محمد حیات بن ملا فلاریوچاچڑ گوٹھ عادل پور تحصیل گھوٹکی (سندھ ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : علامہ مرادی کی روایت کے مطابق آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے علاقہ میں حاصل کی اس کے بعد علمی مرکز ٹھٹھہ کارخ کیا اور وہاں مولانا محمد معین بن محمد امین ٹھٹھوی کے پاس تعلیم حاصل کی ۔ پھر وہاں سے نقل مکانی کر کے حرمین شریفین منتقل ہوئے اور مدینہ منورہ کو اپنا وطن بنایا۔وہاں علامۃ الفھامہ ، شارح صحاح ستہ علامہ ابوالحسن کبیر ٹھٹھوی سندھی مدنی کی صحبت بابرکت کو اپنے لئے لازم قرار دیا۔ علامہ سندھی کے علاوہ شیخ عبداللہ بن سالم بصری، شیخ ابو طاہر محمد بن ابراہیم بن حسن کردی کو رانی شافعی اور شیخ کبیر ابو الاسرار حسن بن علی عحیمی حنفی سے درسی نصاب میں تکمیل و اجازت حاصل کی۔ (سلک الدرر، ج ۴، ص) آپ کے شاگرد رشید میر غلام علی آزاد بلگرامی لکھتے ہیں :۔۔۔۔

مزید

حضرت شاہ عبدالرزاق فرنگی محلی

حضرت شاہ عبدالرزاق فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   حضرت کے والد کا نام مولانا جمال الدین فرنگی محلی، ۱۲۳۷ھ سال ولادت باسعادت مولانا جمال الدین صاحب کا قیام بسلسلۂ تدریس مدارس تھا، آپ فطریرجحان کی بناء پر تحصیل علم میں لگ گئے، پہلے کچھ کتابیں مولانا نور کریم دریا بادی اور مولانا مفتی محمد اصغر اور مولانا مفتی محمد یوسف فرنگی محلی سےاکثر درسیات پڑھی، حدیث وتفسیر مولانا حسین احمد ملیح آبادی اور مالانا مرزا حسن علی لکھنوی سے پڑھی،۔۔۔۔ مولانا شاہ محمد عبد الوالی کے مریدتھے، کتب تصوف کی تحصیل انہیں سےکی ۱۲۵۴ھ میں تکمیل علوم سے فارغ ہوئے، پیر و مرشد اور والد سے اجازت و خلافت تھی، آپ نے آخر میں تدریس کا کام ختم کردیا تھا،۔۔۔۔۔ مولانا شاہ عبد الرزاق اپنے زمانے میں فرنگی محل کے نامور صاحب ارشاد بزرگ و مرجع خاص وعام تھے، ۲۵؍صفر المظفر بروز شنبہ بوقت نصف النہار ۱۳۰۷ھ میں فوت ہوئے، آپ کا مزار ب۔۔۔

مزید

احمد خضرویہ

حضرت احمد خضرویہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابوحامد حضرت احمد خضرویہ﷫ بلخ سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ خراسان کے معتبر مشائخ اور کاملانِ طریقت میں سے تھے۔ آپ سلطان ولایت اور صاحبِ تصانیف بزرگوں میں سے تھے۔ آپ کے مریدوں میں ہزار ایسے ہوئے ہیں جو کمالِ ولایت پر پہنچے اور حضرت حاتم اصم﷫ کے خلیفہ اوّل تھے۔ ابوتراب سلطان ابراہیم ادھم، شیخ بایزید بسطامی اور ابوخفص رحمۃ اللہ علیہم اجمعین کی مجالس میں بیٹھا کرتے۔ آپ عام طور پر سپاہیانہ لباس زیب تن فرمایا کرتے۔ آپ کی اہلیہ حضرت بی بی فاطمہ آیات الٰہیہ میں سے ایک نشانی تھیں آپ کے والد مکرم امرائے بلخ میں سے معروف تھے جب فاطمہ بالغ ہوئیں تو انہوں نے شیخ احمد کو پیغام بھیجا کہ وہ ان کے والد سے رشتہ طلب کریں لیکن احدم نے یہ بات قبول نہ کی، پھر دوسری بار پیغام بھیجا کہ میں آپ کو اپنا رہبر تصور کرتی ہوں لہٰذا یہ کام کرنا نہایت ضروری ہے حضرت احمد نے مجبوراً کسی کو ب۔۔۔

مزید

حضرت شیخ بہاءالدّین گنج شکر کشمیری

حضرت شیخ بہاءالدّین گنج شکر کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت شاہ ابواسحاق ختلانی عارف ربانی کے خلفاء میں سے تھے۔ شاہ ابواسحاق امیر کبیر سید  علی ہمدانی﷫ کے مرید تھے۔ شیخ بہاءالدین نے جب منازل سلوک طے کرنے سے فراغت حاصل کی۔ تو حرمین الشریفین میں حاضر ہوئے اور وہاں سے سیاحت عالم اسلام کو نکلے اور کشمیر میں قیام پذیر ہوئے۔ قوت حلال کے حصول کی خاطر آپ غلّے کے دانے چنتے اور انہیں دھو کر گذر اوقات کرتے اس طرح وہ شہر کے نانبائیوں سے متعارف ہوگئے۔ کیونکہ غلّہ دھو کر ان نانبائیوں سے روٹی پکواتے تھے ایک دن ایک نانبائی کی دکان پر آئے۔ مگر دکان اس وقت بند تھی۔ ہمایوں سے پوچھا تو لوگوں نے بتایا۔ نا نبائی کا نوجوان بیٹا انتقال کرگیا ہے اور وہ اس مصیبت کے پیش نظر گھر میں صفِ ماتم پر ہے۔ آپ وہاں پہنچے۔ ایک شور محشر بپا  تھا۔ اس کے لواحقین اور متعلقین گریہ و زاری کر رہے تھے۔ آپ نے لوگوں کو رو۔۔۔

مزید