بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

حضرت پیر عبداللہ جان سرہندی

حضرت پیر عبداللہ جان سرہندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ رضی الدین علی لالا

حضرت شاہ رضی الدین علی لالا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ العلماءغوثی

حضرت شیخ العلماءغوثی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ عبداللہ چشتی صفی پوری

حضرت شاہ عبداللہ چشتی صفی پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا یوسف جمیل اللہ

حضرت سیدنا یوسف جمیل اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حمزہ چشتی جونپوری

حضرت شیخ حمزہ چشتی جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

مخدوم امیر احمد عباسی

حضرت مخدوم امیر احمد عباسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مخدوم امیر احمد کا تعلق ضلع خیر پور میرس کے گوٹھ کھہڑا کے مشہور ’’مخدوم خاندان سے تھا‘‘ جس نے وادیِ مہران میں اسلامی احکام کے نفاذ میں مثالی خدمات انجام دی تھیں۔ اس خاندان کا سلسلہ نسب نبی اکرم نور مجسم ﷺ کے چچا حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے جا ملتا ہے۔ اس خاندان کے مورث اعلیٰ، حضرت محمد ابراہیم تیسری صدی ہجری کی ابتداء میں بغداد شریف کے بادشاہ معتصم باللہ عباسی کے عہد میں انہی کے حکم سے اسلام و سنیت کی تبلیغ کیلئے سندھ میں تشریف فرما ہوئے ، ان دنوں سندھ، عباسیہ حکومت سے وابستہ تھی۔ حضرت محدم ابراہیم نے حیدرآباد کے شمال میں ایک ٹیلہ پر قیام کیا اور تبلیغ دین کے اہم فریضہ میں مشغول رہے اور ۳۴۸ھ کو انتقال کیا۔ ابراہیم کی اولاد میں سے ایک بزرگ اسد اللہ جس کو ’’مخدوم الملک‘‘ کہا جاتا تھا۔ اکب۔۔۔

مزید

سبحان عصر مولانا علامہ اصغر علی روحی ؔ ﷫

            حضرت مولانا اصغر علی روحی ابن مولانا قاضی شمش الدین ابن میاں پیر بخش بن رکن الدیں (رحہم اللہ تعالیٰ )۱۲۸۴ھ/۱۸۶۷ء میں دریائے چناب کے کنارے واقع قصبہ کٹالہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے ۔ بچپن میں والدماجد کا انتقال ہو گیا ، ابتدائی تعلیم کے بعد لاہور آئے اور اپنے دور کے ممتاز فضلاء م ولانا فیض الحسن سہا ر نپوری ، مفتی عبد اللہ ٹنکی ،مولوی عبد الحکیم کلا نوری اور مولوی قاضی ظفر الدین سے اسفادہ کرکے پنجا ب یونیوورسٹی سے منشی فاضل اور  مولوی فاضل کے امتحانات امتیازی حیثیت سے پاس کئے او ایم او ایل کی ڈگری حاصل کی۔           علامہ اصغر علی روحی اور نیٹل کالج ، لاہور کے پرورفیسر ہے ، پھر ۹۲ ۱۸ ء سے ۱۹۴۱ ء تک اسلامیہ کالج لاہور کے شعبۂ عربی کے پروفیسر رہے ، اس کے بعد اگر چہ پیرانہ سال کی وجہ۔۔۔

مزید

علامہ محمد مبین

استاد العلماء علامہ مولانا محمد مبین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ استاد العلماء علامہ مولانا محمد مبین بن اوبھا یو، چوٹیاری شریف ضلع سانگھڑ ( سندھ ) میں ایک اندازے کے مطابق ۱۱۰۰ھ تا ۱۱۱۰ ھ تک کسی سال میں تولد ہوئے ہوں گے۔تعلیم و تربیت:طالب علمی کے زمانہ میں مشہور صوفی بزرگ حضرت شاہ عنایت رضوی نصر پوری سے فیض یاب ہوئے۔ اس کے علاوہ ٹھٹھہ میں غالبا استادالاستاتذہ علامہ مخدوم محمد ضیاء الدین ٹھٹھوی سے علوم عقلیہ و نقلیہ میں تکمیل کے بعد غالبا ۱۱۳۵ھ تا ۱۱۴۰ھ تک کے عرصہ میں اپنے گوٹھ میں مدرسہ کی بنیاد رکھی اور جس کو درسگاہ چوٹیاری کہا جاتا ہے۔ پچاس پچپن سال کا طویل عرصہ خاموشی سے بغیر نام نمود کے مسلسل تدریس سے وابستہ رہے۔شادی و اولاد:آپ نے شادی کی۔ بڑے صاحبزادے محمد بروز جمعرات ۲، ربیع الاول ۱۱۴۶ھ کو تولد ہوئے۔ آپ نے خود بیٹے کی تاریخ ولادت اپنے قلم سے یوں رقم فرمائی ہے:’’یوم الخمیس ثا۔۔۔

مزید

احمد بن عبدالواسع

حضرت خواجہ احمد بن خواجہ عبدالواسع رحمۃ اللہ علیہما آپ رحمۃ اللہ علیہ ساقی میخانۂ اسرار، بادۂ توحید سے سرشار،طائر اقلیم الوہیت،سائر میدان ہویت،قطب العالم و العالمیان حضرت خواجہ عبدالقدوس گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتویں جدّامجد ہیں اور آپ کا سلسلۂ نسب سترہویں پشت میں امام الامۃ ،سراج الملۃ،معجزۂ رسولﷺ حضرت امام اعظم نعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ سےملتا ہے ۔ سلسلۂ نسب:خواجہ احمد بن خواجہ عبدالواسع بن خواجہ عبدالقادر بن عبدالغنی بن عثمان بن اسحاق بن عمر بن فضل اللہ بن نصیرالدین بن سعد الدین بن نجم الدین بن داؤد بن جعفر بن حامد بن خیرالدین بن امام طاہر بن امام ابراہیم بن امام احمد بن امام اعظم ابوحنیفہ ۔(رحمۃ اللہ علیہم اجمعین) وصال: ۲،محرم الحرام،۶۰۹ہجری ،آپکا انتقال ہوا۔۔۔۔

مزید