جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

حضرت شیخ کبیر چشتی احمد آبادی

حضرت شیخ کبیر چشتی احمد آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ حضرت شیخ فرید بن عبدالعزیز صوفی حمید الدین ناگوری قدس سرہم کی اولاد میں سے تھے اور اس سلسلہ میں مرید بھی تھے علوم ظاہری اور باطنی میں کمال حاصل تھا۔ آپ کی کتاب ضوء المصباح بڑی بلند پایہ تصنیف ہے آپ کافی عرصہ ناگور میں رہے مگر جب ناگور میں ہند و مسلم فساد ہوا تو آپ ناگور کو چھوڑ کر گجرات چلے گئے اور وہاں بتاریخ پنجم ماہ ربیع الاول ۸۵۸ھ میں فوت ہوئے۔ بجنت چو رفت از جہاں فناکبیر آں شہ پیر برناد پیربتاریخ ترحیل آن شاہ دینبگو قبلہ اہل جنت کبیر۸۵۸ھ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ہندی لاہوری

حضرت شیخ ہندی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت ملا نور اللہ

حضرت ملا نور اللہ مشہور بہ نور بابا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت سید معین الدین کڑوی

حضرت سید معین الدین کڑوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا غلام احمد

حضرت علامہ مولانا غلام احمد بن شیخ احمد حنفی کوٹی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید امجد علی اکبر آبادی

حضرت مولانا سید امجد علی اکبر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۲۵؍واسطوں سے سلسلۂ نسب حضرت امام جعفر صادق سے جا ملتا ہے،والد بزرگوار کا نام سید احمد جعفری،اکبر آباد کے نامور عالم وبزرگ گذرے ہیں، حضرت شاہ ضیاء الدین بلخی آپ کے پیر بیعت تھے،حضرت مخدوم سید عبداللہ بغدادی کے اکبر آباد،آگرہ میں وارد ہونے پر اُن سے کسبِ فیض کیا، خاص خلفا میں ممتاز ہوئے،۲ربیع الاوّل ۱۳۳۰ھ کو وصال ہوا،مدفن شاہ عادل صاحب آگرے میں ہے،لوحِ مزار پر یہ تاریخ لکھی ہوئی ہے: عارف کامل، ولی، ابن ولی وقطب دیں   عالم علم نبی وکاشف راز علی چونکہ بہ جنت رسید، جملہ ملائک بہ گفت   واقفِ راہ خدا، سید امجد علی ۳۰ ھ ۱۳ (سوانح غوث اعظم،ازمیکش اکبر آبادی)۔۔۔

مزید

حضرت فاضلِ کبیر مولانا برکات احمد

حضرت فاضلِ کبیر مولانا برکات احمد بن دائم علی حنفی ٹونکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آبائی وطن موضع میر نگر ضلع پٹنہ صوبہ بہار، آپ کے والد بزرگوار حضرت مولانا حکیم سید دائم علی مرید وخلیفہ حضرت شاہ امداد اللہ مہاجر مکی، ریاست ٹونک کے استاذ،طبیب اور آخری وزیر اعظم تھے،حکیم برکات احمد ۱۲۸۰ھ میں ٹونک میں پیدا ہوئے،نانیہان حضرت شاہ ولی اللہ محدث دھلوی کے خاندان پھلت ضلع مظفر نگر میں ہے،عربی کی درسیات ٹونک میں مولوی لطف علی ساکن دھنچویہ ضلع پٹنہ سے حمداللہ تک اور مولوی محمد احسن ٹونکی سے ہدایہ پڑھ کر،مجد علوم عقلیہ حضرت شمس العلماء مولانا محمد عبد الحق خیر آبادی قدس سرہٗ کی خدمت میں گیارہ برس رہے،اور علوم عقلیہ کی مکمل طور پر تکمیل کی، چند کتابیں علامہ ہدایت اللہ خاں استاذ العلماء،شاگرد رشید حضرت امام الحکماء مولانا فضل حق خیر آبادی سے پڑھیں،حدیث اپنے خالو قاضی محمد ایوب پھلتی سے پڑھی،شروع میں مدرسہ ۔۔۔

مزید

حضرت میر محمد یعقوب گیلانی

حضرت میر محمد یعقوب گیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ عالم عامل اور عامل کامل تھے آپ قلعۂ یعقوب میں رہا کرتے تھے اور اسمائے ربانی کے زرو سے حاکمانہ قوت کے مالک تھے۔ خلق خدا ان سے دین و دنیا کے فائدے اٹھایا کرتی تھی۔ دیوانہ کتے کے زخمی لوگ آپ کے پاس آتے اور شفا یاب ہوتے آپ کی دعا کے بعد تادم حیات کسی پر دیوانگی کے اثرات نہ رہتے آپ کی نسبت آبائی جناب غوث الاعظم محی الدین ابو محمد عبدالقادر جیلانی سے ملتی ہے۔ میر محمد یعقوب بن میر محمد زمان بن میر محمد حاجی بن میر صدرالدین۔ بن سید نورالدین بن سید بدرالدین بن سید جعفر بن سید احمد بن سید مومن بن میر حیدر بن شاہ قمیص قادری (جن کا ذکر خیر سلسلہِ قادریہ میں گذر چکا ہے) بن ابی الحیات۔ بن تاج الدین محمود بن بہاءالدین محمد بن جلال الدین احمد بن سید علی جمال الدین قاضی ابوصالح نصر بن سید آلافاق شیخ عبدالرزاق بن شیخ سید سلطان ابو محمد محی الدین عبدالقادر۔۔۔

مزید

پیر فتح محمد

حضرت پیر فتح محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

محمد امان اللہ

حضرت مولانا محمد امان اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا شیخ محمد امان اللہ بن مولانا صدر الدین رحمہما اللہ تعالیٰ چک عمر ضلع گجرات میں پیدا ہوئے،زیادہ تعلیم والد ماجد عم مکرم مولانا مخدوم عالم سے پائی،مزید تعلیم کے لئے کچھ عرصہ کر سال ، ضلع جہلم میں رہے ، اس عرصہ میں آپ کے بڑے بھائی مولانا شیخ عبد اللہ ( چک عمر )آپ کی جدائی سے متاثر ہو کر فراقیہ اشعار کہتے رہے جو ایک کتاب میں جمع کئے جا سکتے ہیں۔ مولانا شیخ محمد امن اللہ رحمہ اللہ تعالیٰ اپنے دور کے متجر عالم اور عربی و فارسی کے اچھے شاعر تھے ، آپ نے ج و از جمعہ کے بارے میں ایک عربی رسالہ لکھا تھا جسے علماء نے نگاہ تحسین سے دیکھا ، یہ رسالہ پروفیسر قریشی احمد حسین ، پروفیسر زمیند راہ کالج گجرات کے کتابخانہ میں محفوث ہے ۔ مولانا شیخ محمد امان اللہ کو خاندانی تناز عات اور مقدمات کی وجہ سے علم و ادب کی خدمت کا موقع نہ مل سکا اور نہ وہ نہ۔۔۔

مزید