یہ بلوی النسب ہیں پھرانصاری کے حلیف ہوگئے تھے۔حسن نےابن ابی ثعلبہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نمازپڑھ رہے تھے کہ آپ کے پیچھے ایک شخص کھڑا ہوگیااورکہنے لگا۱؎ سبحانک اللہم وبحمدک اشھد ان لاالہ الاانت وحدک لاشریک لک عملت سوءًوظلمت نفسی فاغفرلی وارحمنی وتب علی انک انت التواب الرحیمآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (بعدنمازکے)فرمایاکہ یہ کلام کہنے والاکون شخص تھا اس شخص نے کہا یارسول اللہ میں ہوں اور یہ شخص خاندان بلی سے پھرانصار سے تھاعتیبہ ان کا نام تھا پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاقسم ہے اس کی جس کے قدرت میں میری جان ہے۔تیرے منہ سے یہ کلمات ختم بھی نہ ہونےپائےتھے کہ میں نے گیارہ فرشتوں کودیکھاکہ وہ لکھنے میں سبقت کرتے ہیں کہ کون لکھ لے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ ۱؎ترجمہ پاکی بیان کرتاہوں تیری اے اللہ اورتیری حمدکے سات شہادت دیتاہوں کوئی معبود تیرے سوانہیں ۔۔۔
مزید
حسن بصری سےایک صحابی سے،یزیدبن ہارون نے ہشام سے،انہوں نے حسن بصری سے،انہوں نے ایک صحابی سے روایت کی،کہ ہم ایک سفرمیں حضورِاکرم کےساتھ تھے کہ اللہ اکبر کی آواز آئی، فرمایا،یہ آوازفطرت کے عین مطابق ہے،اس کے بعداس نے اَشۡہَدُ اَنۡ لَااِلٰہَ اِلَّااللہ کہا،فرمایا،آگ سےنجات پاگیا،ہم اس وادی کی طرف بڑھے،وہاں ایک چرواہے کودیکھا،جو ادائے نماز کی تیاری کررہاتھا،ابنِ مندہ نے ذِکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
حَسن بصری اصحاب رسول سے،زیدالعمی وغیرہ نے حسن بصری سےروایت کی،وہ کہتے ہیں کہ انہوں نےپچاس صحابہ سےیہ حدیث سنی،حضورِاکرم نے منع فرمایا،کہ مردمردکوآغوش میں لے اورچھری کوتیزنہ کرے،جب بکری دیکھ رہی ہو،اورآدمی اپنی بیوی سے،کسی دوسرے کے سامنے مجامعت سےپرہیزکرے،خواہ وہ دودھ پیتابچہ ہی کیوں نہ ہو،اورقرآن مجید کےالفاظ کولعابِ دہن سے نہ مٹایاجائے،اوراسی طرح معاوضہ لے کرقرآن پڑھانے،اذان دینےاورامامت کرنے سے منع فرمایا،دونوں نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام تھے حمادبن سلمہ نے ثابت بنانی سے انھوں نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے غلام عبدالغفار سے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے جب میرےصحابہ کا ذکرکیاجائے توتم ان کی برائی کرنے سے بازرہوان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔۔۔۔
مزید
بن صالح رعینی پھرذبحانی ہیں ان کو لوگوں نے صحابہ میں ذکرکیاہے یہ فتح مصر میں شریک تھے اس کوابوسعید بن یونس نے لکھاہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھاہے۔ان سے کوئی روایت نہیں ہے میراخیال ہے کہ یہ عبیدوہی عرکی ہیں جن کاتذکرہ ان سے پہلے بیان ہوچکاہے۔۔۔۔
مزید
عرکی (یعنی ملاح) ہیں۔ان کا تذکرہ طبرانی نے عبیدنام والے صحابہ میں لکھاہے اوربعض لوگوں نے ان کا نام عبدبیان کیاہے ان کی حدیث جودریاکے پانی کے نسبت ہے پہلے بیان ہوچکی ہے۔ان کا تذکرہ ابونعیم نے لکھاہے اورابوموسیٰ نے ان کا حال یہاں پرنہیں بیان کیاہے بلکہ عبدکے نام میں ان کاتذکرہ لکھ کریہ کہاہے کہ بعض لوگ ان کا نام عبیدبیان کرتےہیں۔۔۔۔
مزید
ان کا ذکرصلوۃ الاعمی (یعنی نابیناکی نماز پڑھنے کے بیان )میں کیاگیاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے اورکہاہے کہ ہم نے کتاب وصائف میں ان کو ذکرکیاہے۔۔۔۔
مزید
۔ان کو (کچھ لوگوں نے)صحابہ میں ذکرکیاہے مگرصحیح نہیں ہے۔انھوں نے مصر میں سکونت اختیارکی تھی۔یزید ابن ابی حبیب نے سوید بن قیس سے انھوں نے عبدالرحمن معاویہ سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ یارسول اللہ کون سی چیزحلال ہے اور کون سی مجھ پر حرام ہے(راوی نےکہا)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ سن کے)سکوت فرمایاپھر(اس شخص نے) رسول خداسے یہی سوال تین بارکیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہربارسکوت کیا۔تھوڑی دیر کے بعد آپ نے فرمایاکہ دریافت کرنےوالاکہاں ہے (اس شخص نے عرض کیایارسول اللہ میں ہوں آپ نے فرمایاجس چیزسے تیراقلب انکار کرے اس کو تو چھوڑ دے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہے۔ ۱؎سبابہ انگوٹھے کے برابروالی انگلی کوکہتے ہیں یہ سب سے ماخوذ ہے جس کے معنی برابھلا کہنااورگالی دینا ہے ایام جاہلیت میں اہل عرب کاقاعدہ تھا کہ جب کسی کوبرابھلاکہتے یاگا۔۔۔
مزید
عمرہ مزنی کے والد ہیں ہم کوابوالفضل عبداللہ بن احمد بن عبدالقاہر نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن بدران حلوانی نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابوالحسین بن نقور نے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے عیسیٰ بن جراح نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہمیں بغوی نے خبردی وہ کہتے تھے میرے دادا نے مجھ سے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے یزید بن ہارون نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ابومعشر نے یحییٰ بن شبل سے انھوں نے عمروبن عبدالرحمن مزنی سے انھوں نے اپنے والد عبدالرحمن مزنی سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےاعراف والوں کی حالت دریافت کی گئی۔آپ نے فرمایا کہ مقام اعراف میں وہ لوگ ہوں گے جواللہ کی راہ میں قتل ہوئےمگراپنے والدین کے نافرمان تھےان لوگوں کے والدین کی نافرمانی نے جنت سے بازرکھااورقتل فی سبیل اللہ نے ان کو دوزخ کی آگ سے بچالیا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔لیکن ابونعیم اورابوعمر نے۔۔۔
مزید
مزنی ہیں اہل شام میں ان کا شمار ہے ۔ولید بن مسلم نے کہاہےکہ یہ عبدالرحمن بن عمیرہ ہیں اوربعض نے بیان کیاہے کہ عبدالرحمن بن ابی عمیرمزنی ہیں اوربعض نے کہا ہے کہ عبدالرحمن بن عمیریاعمیرہ قریشی ہیں ان کی روایت کردہ حدیث مضطرب ہے ان کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے۔ہم کوابراہیم بن محمداوران کے سوادوسروں نےاپنی سندوں کو محمد بن عیسیٰ سلمی تک پہنچا کر خبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیاوہ کہتے تھےہم سے ابومسہر نے سعید بن عبدالعزیز سے انھوں نے ربیعہ ابن یزید سے انھوں نے عبدالرحمن بن ابی عمیرہ سے جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے تھےانھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرکے بیان کیاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاویہ کے واسطے دعاکی کہ اے اللہ (معاویہ کو) ہدایت کرنے والااور ہدایت یافتہ بنادے اوراس کے ذریعے سے ہدایت نصیب کر ابوعمرنے کہا ہے کہ بعض نے ان۔۔۔
مزید