ابوموسیٰ الحکمی،حجاج بن قرافصہ نے عمروبن ابوسفیان سے روایت کی کہ ہم مروان بن حکم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے،کہ ابوموسیٰ حکمی وہاں آگئے،مروان نے ان سے دریافت کیا،کیاکبھی حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تقدیرپرگفتگوہوئی،انہوں نے جواب دیا،آپ نے فرمایاتھا،جب تک یہ امت تقدیر کی تکذیب نہ کرے گی جوکچھ اس کے پاس اس وقت ہے،اس پرقابض رہے گی، ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوملیح ہذلی،حسن بن عمارہ نے حکم سے انہوں نے ابومحمدہذلی سے روایت کی کہ مغیرہ بن شعبہ نے ایک عورت کودیکھا،جس نے ایک حاملہ عورت کے بچے پر ضرب لگائی،انہوں نے دریافت کیا،آیا کسی کوعِلم ہے،کہ کیاکیاجائے،ایک آدمی نے کہا،ہماری ایک عورت نے دوسری کوماراتھا،اوراس کے والی نے دربار رسالت میں شکایت کی تھی،پھراس نے وہ حدیث بیان کی۔ اسماعیل بن علی وغیرہ نےباسنادہم تاابوعیسیٰ ترمذی بیان کیا،کہ ان سے محمد بن بشار نے انہوں نے محمد بن جعفرسے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے یزیدالرشک سے،انہوں نے ابوملیح سے، انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سےروایت کی کہ حضور نے درندوں کی کھال کواستعمال کرنے سے منع کیا،اورابوملیح نے اسی روایت کواپنے والدسے روایت کیاہے،جسے ہم انکے والد کے ترجمے میں بیان کریں گے،اوروہ اصح ہے،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیاہ۔۔۔
مزید
ابوملیکہ کندی،انہیں صحبت ملی،مصری شمارہوتے ہیں،انہیں بلوی کہاجاتاتھا،ان سے علی بن رباح اورثابت بن ردیقع نے روایت کی،یہ ابوبن سعید بن یونس کا قول ہے، ان سے مروی ہے کہ انہوں نے ابوراشد کوجوفلسطین میں تھے،کہا،اگر تمہیں کسی قوم یا علاقے کاوالی مقررکردیاجائے توتو اس کی ذمہ داری سے عہدہ برآہوگا،اگرتوانکی اطاعت کرے گا،توتیرا مقام جہنم ہوگا،اوراگرتو ان کی بات نہ مانے گا،جب بھی تیرامقام جہنم ہوگا،تینوں نے مختصراً ان کا ذکرکیاہے،بقول ابوعمرکندی اورقرشی دونوں میں شبہ ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوملیکہ قرشی تیمی،ان کا نام زہیربن عبداللہ بن جدنان بن عمروبن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ جد عبداللہ بن عبیداللہ بن ابوملیکہ محدث تھا،انہیں صحبت ملی،اورحجازی شمارہوتے ہیں،ان کی حدیث عمروبن علی نے ابن جریر سے،انہوں نے عبداللہ بن عبیداللہ بن ابوملیکہ سے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے داداسے،انہوں نے ابوبکرصدیق سے روایت کی کہ ایک شخص نے دوسرے کے ہاتھ کوکاٹا،جس سے اس کا دانت گر گیا،خلیفہ نے ان کا دعویٰ باطل کردیا،ابوعمرنے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوملیکہ قرشی تیمی،ان کا نام زہیربن عبداللہ بن جدنان بن عمروبن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ جد عبداللہ بن عبیداللہ بن ابوملیکہ محدث تھا،انہیں صحبت ملی،اورحجازی شمارہوتے ہیں،ان کی حدیث عمروبن علی نے ابن جریر سے،انہوں نے عبداللہ بن عبیداللہ بن ابوملیکہ سے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے داداسے،انہوں نے ابوبکرصدیق سے روایت کی کہ ایک شخص نے دوسرے کے ہاتھ کوکاٹا،جس سے اس کا دانت گر گیا،خلیفہ نے ان کا دعویٰ باطل کردیا،ابوعمرنے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوملیل بن عبداللہ انصاری خزرجی،یہ عباس مستغفری کاقول ہےاورانہوں نے باسنادہ ابن جریح سے " لَاخیر فی کثیر من نجواھم" اور اس سے بعد کی آیت کے بارے میں بیان کیاکہ یہ عام لوگوں کے بارے میں ہے،اس پر انہوں نے اپنی زرہ ابوملیل بن عبداللہ خزرجی کے گھرمیں پھینک دی،ابوموسیٰ نے مختصرذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوملیل بن ازعربن زیدبن عطاف بن صنبیعہ بن زیدبن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری،اوسی ضبعی غزوہ بدراوراحدمیں موجود تھے۔ ابوجعفرنے باسنادہ یونس سےانہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلہ شرکائے بدرازبنوضبیعہ بن زیداورابوملیل بن ازعر بن زید بن عطاف کاذکرکیاہے،ابن اسحاق کے علاوہ اورلوگوں نے بھی انہیں شرکائے بدر میں شمارکیاہے،ابوعمراورابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ:اپنے اہل ِقبیلہ کے ساتھ بذریعہ کشتی حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے،انہیں صحبت حاصلی ہوئی، ان کے نام میں اختلاف ہے،کسی نے کعب بن مالک،کسی نے کعب بن عاصم،کسی نے عبید،کسی نے عمرواورکسی نے حارث لکھاہے،شامی شمارہوتے ہیں۔ یعیش بن صدقہ بن علی فقیہہ نے ابوالقاسم اسماعیل بن احمد بن عمروالسمرقندی نے املاًعبدالواحدبن علی العلاف سے،انہوں نے علی بن محمدبن بشرسے،انہوں نے اسماعیل بن محمدالصغار سے،انہوں نے احمد بن منصورسے،انہوں نے عبدالرزاق سے،انہوں نے معمرسے،انہوں نے ابن ابی حسین سے،انہوں نے شہربن حوشب سے،انہوں نے ابومالک اشعری روایت کی کہ وہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی محفل میں موجودتھے کہ یہ آیت نازل ہوئی :۔"یاایھاالذین آمنوالاتسألواعن اشیاء ان تبدلکم نسوکم"۔ نیزحضوراکرم صلی ا۔۔۔
مزید
ابومالک اشجعی رضی اللہ عنہ:ایک روایت میں اشعری ہے،ان کانام عمروبن حارث بن ہانیٔ تھا،بقول ابوعمران سے،عطابن بسارنے روایت کی،ابن مندہ اورابونعیم نے انہیں صرف اشجعی لکھاہے،اور اس ترجمے میں ان کا ذکرنہیں کیا،امام احمد بن حنبل نے انہیں صحابی شمارکیاہے،ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے عبدالملک بن عمرو سے،انہوں نے زبیربن محمدسے،انہوں نے عبداللہ بن محمدبن عقیل سے،انہوں نےعطاءبن یسارسے،انہوں نے ابومالک اشجعی سے روایت کی،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،سب سے بڑی دھوکابازی یہ ہے کہ دوشخص ایک مکان میں شریک ہیں جب اس کی تقسیم عمل میں آتی ہے،توایک آدمی اپنے ساتھی کے حصے سے بالشت بھرزمین فریب کاری سے ہتھیالیتاہے،اس طریقے سے وہ اس زمین کا وہ ٹکڑا،سات طبقوں تک اپنی گردن میں طوق بناکرڈالے گا،یہی قول ہے عبدالملک بن ۔۔۔
مزید
ابومالک غفاری رضی اللہ عنہ:ابواحمدعسکری نے ان کاذکرکیاہے،اورمحمد بن ابراہیم شلاثانی سے، انہوں نے اسحاق بن ابراہیم الشہیدسے،انہوں نے ابوفضیل سے،انہوں نے حصین سے،انہوں نے ابومالک غفاری سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حمزہ رضی اللہ عنہ کی نمازجنازہ پڑھائی،اوران کے ساتھ سات جنازے اورلائے گئے،اوراسی طرح پڑے رہے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کا جنازہ اکٹھاپڑھایا۔ ۔۔۔
مزید