منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

پیر سید عبدالقادر گیلانی

  سفیر عراق ، صاحب کشف و کرامت حضرت پیر سید عبدالقادر جیلانی بن سید عبداللہ جیلانی نے یکم جمادی الآخر ۱۳۲۳ھ/ ۳، اگست ۱۹۰۵ء کو اپنے جد اعلیٰ کے قدیم مسکن اور سر زمین عراق کے روحانیمرکز بغداد شریف میں آنکھ کھولی۔ آپ کے والد محترم سید عبداللہ گیلانی نے نومولود کا نام عبدالقادر رکھا اور عرفیت کمال الدین  لیکن آپ مشہور عبدالقادر کے نام سے ہی ہوئے۔ آپ سرکار غوث اعظم رضی اللہ عنہٗ کی سولہویں پشت کی شمع روشن کئے ہوئے تھے۔ تعلیم و تربیت: علوم دینیہ کی تکمیل مفتی بغداد علامہ سید یوف علی عطاؔ علیہ الرحمۃ کی نگرانی میں دارالعلوم قادریہ میں پائی۔ پھر قانون کی سند لاء کالج بغداد سے حاصل کی۔ اس کے بعد لندن اسکول آف اکنامکس سے امتیازی نمبروں کے ساتھ گریجویٹ کی سند پائی۔ اسی دوران وزیر مالیات عراق میں آپ  کو ملازمت کی پیشکش کی گئی جو آپ نے قبول نہیں کی۔ عربی آپ کی مادری زبان تھی انگ۔۔۔

مزید

مولانا عبدالرحمن چانڈیو

  استاد العلماء مولانا عبدالرحمن بن علامہ مولانا سعد اللہ ستانی چانڈیو ۱۲۸۶ھ/۱۸۷۰ء کو آبائی گوٹھ ستانی چانڈیو (تحصیل خیر پور ناتھن شاہ ضلع دادو) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: قرآن مجید اور فارسی کی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی ۔ اس کے بعد گوٹھ ڈگھ بالا تحصیل جوہی میں استاد العلماء علامہ مفتی محمد حسن کوسہ بلوچ کے مدرسہ میں داخلہ حاصل کیا اور درسی نصاب مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ بیعت: شیخ المشائخ حضرت پیر سید محمد پنھل شاہ راشدی سے سلسلہ عالیہ قادریہ راشدیہ میں بیعت ہوئے۔ درس و تدریس:  بعد فراغت اپنے والد ماجد کے زیر سایہ درس تدریس کا مشغلہ جاری رکھا۔ بہت ساے مدارس میں مسند تدریس کی پیشکش ہوئی لیکن اس مرد درویش نے خندہ پیشانی سے انکار کر دیا اور اپنے والد ماجد کی قائم کردہ درسگاہ میں روکھی سوکھی کھا کر اللہ تعالیٰ سے توکل و بھروسہ پر تدریس کا سلسلہ تاحیات جاری رکھا اور بہت ۔۔۔

مزید

مولانا عبدالوہاب ’’عبد‘‘گلال

  مولانا عبدالوہاب بن عبدالکریم گلال گوٹھ گاھی مہیسر (تحصیل میہڑ ضلع دادو ) میں ایک اندازے کے مطابق ۱۸۸۵ء کو تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم گوٹھ گاہی مہیسر کی دینی درسگاہ سے حاصل کی جو کہ اس وقت معیاری درسگاہ میںشمار ہوتی تھی ۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے سندھ کی نامور درسگاہ دارالفیض سونہ جتوئی میں داخلہ لیا ، جہاں سندھ کے عظیم عالم و عارف استاد الاساتذہ علامہ مفتی اعظم ابوالفیض غلام عمر جتوئی قدس سرہ سے منتہی کتب پڑ ھ کر فارغ التحصیل ہوئے ۔ بیعت : شیخ المشائخ حضرت آغا محمد عمر جان نقشبندی قدس سرہ خانقاہ چشمہ شریف (کوئٹہ بلوچستان ) سے سلسلہ نقشبندیہ میں دست بیعت ہوئے ۔ درس و تدریس : بعد فراغت مادر علمی میں درس و تدریس سے تاحیات وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ علم طب میں بھی تحصیل کی ۔ جہالت کے خلاف علم کے چراغ جلائے اور امراض جسمانی کے خلاف صحت و آفیت کی تدابیر سے کام ل۔۔۔

مزید

مولانا عبدالرحیم جتوئی

   منا ظر اسلام مولانا عبدالرحیم بن جہان خان جتوئی گوٹھ سونہ جتوئی (تحصیل و ضلع لاڑکانہ ) میں تولد ہوئے ۔ مدرسہ دارالفیض سونہ جتوئی میں اول تا آخر تعلیم و تربیت حاصل کی۔ سراج الفقہا ء عارف کامل استاد العلماء علامہ مفتی ابوالفیض غلام عمر جتوئی ؒ الباری (متوفی ۱۹۳۵ء ) کے تربیت یافتہ شاگرد ، با فیض مرید اور عزیز رشتہ دار تھے ۔ پوری زندگی استاد محترم کے زیر سایہ درس و تدریس ، تصنیف و تحقیق ، تقریر و تبلیغ اور فرقہ ہائے باطلہ کے ساتھ مناظرہ میں گذاری ۔ سادگی و اخلاص کے پیکر ، سلف کے یاد گار ، اور اعلاء کلمۃ الحق ان کی پہچان تھی ۔ استاد محترم کے سفر و خضر کے ساتھی تھے ۔ آپ کے زمانہ میں لاڑکانہ شہر میں ماسٹر پریل کے ذریعہ پہلی بار شیعیت کی تبلیغ ہونے لگی ، ماسٹر پریل جعفری نے شعبہ نشر و اشاعت کا محاذ سنبھالا ۔ دوسر ی طرف ان دنوں مولانا علامہ عبدالرحیم جتوئی دیگر علماء اہل سنت کی طرح ل۔۔۔

مزید

مولانا قاضی عبدالرزاق صدیقی

  حکیم قاضی عبدالرزاق صدیقی گوٹھ ترائی (تحصیل گڑھی یاسین ضلع شکار پور ) میں تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم اپنے والد بزرگوار کے پاس حاصل کی ۔ اس کے بعد جندہ دیرو (تحصیل مدئجی ) مولانا محمد حسین بھٹو سے درس لیا ۔ آخر میں ہمایونی شریف میں سید الفقہاء ، سند الکاملین ، عاشق خیرالوریٰ مفتی اعظم سندھ و بلوچستان علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی نور اللہ مرقدہ کے پاس نصاب مکمل کیا۔ اور وہیں فارغ التحصیل ہو کر فضیلت کی دستار باندھی ۔ طب کی تعلیم و تربیت اپنے والد ماجد سے حاصل کی اور پھر حکمت میں شہرت و ناموری پائی ۔ بیعت : حضرت علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی قدس سرہ الاقدس کے دست اقدس پر سلسلہ عالیہ قادریہ میں بیعت ہوئے ۔ سفر حرمین شریفین : آپ نے تین بار حج بیت اللہ اور مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ کی حاضری کی سعادت ابدی حاصل کی۔ اور اکثر قیام مدینہ منورہ میں کیا اور وہاں کے بعض بزرگ آپ۔۔۔

مزید

حضرت مخدوم عبداللہ مندروناڑی والے

  سندھ کے نامور عالم دین ، مصنف کتب کثیرہ حضرت علامہ مخدوم عبداللہ مندھر و ضلع بدین کے گوٹھ ماندر مٰں تولد ہوئے۔ دوسری روایت کے مطابق مخدوم عبداللہ تحصیل کچھ کے گوٹھ ’’نرے‘‘ کے باسی تھے اور تعلیم حاصل کرنے سندھ آئے تھے۔ آپ کی ولادت کے متعلق دو تاریخیں ۱۱۴۵ھ/۱۷۳۲ء یا ۱۱۵۰ھ/۱۷۳۷ء اندازے کے مطابق بتائی جاتی ہے۔ تعلیم و تربیت: ان دنوں ٹھٹھہ (سندھ) میں بارہویں صدی کے مجدد ، امام اہلسنت، حضرت علامہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی قدس سرہ الاقدس کی عظیم دینی درسگاہ ’’جامعہ ہاشمیہ‘‘ شہر ت و مقبولیت کی معراج کو پہنچ چکی تھی۔ مخدوم عبداللہ نے اسی درسگاہ سے تعلیم و تربیت پائی۔ حضرت مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی سے عقلی و نقلی علوم میں تکمیل پاکر فارغ التحصیل ہوئے۔ اس کے بعد دورہ حدیث پڑھا اور تصنیف و تالیف کا شوق بھی ہیں سے پایا۔ درس و تدریس: مخدوم عبداللہ صاحب ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا عبداللہ میمن

  حضرت حکیم مولانا عبداللہ بن مولانا محدم ابارہیم میمن ہالانی (تحصیل کنڈویار ضلع نوشہرو فیروز) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم اپنے والد صاحب کے پاس حاصل کی۔ اس کے بعد مدرسہ دار الرشاد گوٹھ پھنواری (تحصیل پنو عاقل) میں داخلہ لیا اور مولانا حکیم میں عبدالقادر اندھڑ (شاگر رشید، رئیس العلماء سند الکاملین حضرت علامہ خلیفہ محمد یعقوب ہمایونی علیہ الرحمۃ) کے پاس نصاب کی تکمیل کی اور فارغ التحصیل ہوئے۔ بعد فراغت مولانا عبدالقادر سے علم طب میں کمال حاصل کیا۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کیلئے سندھ کی نامور دینی درسگاہ شہداد کوٹ میں داخلہ لیا اور حضرت استاد الاساتذہ حضرت خواجہ غلام صدیقی شہداد کوٹی قدس سرہ الاقدس سے دورہ حدیث پڑھا اور فتویٰ نویسی میں تربیت حاصل کی۔ بیعت: مولانا عبداللہ میمن سلسلہ قادریہ میں عارف کامل حضرت حافظ محمد صدیق قادری علیہ الرحمۃ بانی درگاہ بھرچونڈی شریف (گھوٹکی) ۔۔۔

مزید

لسان الامت مولانا سید علی اکبر شاہ

  خطیب اسلام حضرت مولانا سید علی اکبر شاہ بن محمد شاہ ۲، فروری ۱۹۰۱ء کو میہڑ(ضلع دادو) میں رولد ہوئے ۔ آپ ولی کامل حضر ت سید صدر الدین شاہ بکھری مشھدی بن سلطان العارفین حضرت سید محمد مکیؒ (متوفی ۶۴۴ھ ، مدفون سکھر سندھ ، خلیفہ اکبر شیخ شہاب الدین سہرور دی قدس سرہ الاقدس ) کی اولاد میں سے تھے۔ (موھیا کنھن نہ مال ص۱۵موٗلف :حبیب اللہ دیروی مطبوعہ میہڑ ۲۰۰۰ئ) تعلیم و تربیت : سید علی اکبر شاہ نے ابتدائی تعلیم آخوند عبدالحلیم کے پاس حاصل کی۔ سندھی اور انگریزی کی دو تین جماعتیں ای ۔ وی اسکول میہڑسے پاس کی۔ شاہ صاحب نہایت ذہین و ہوشیار طالب علم تھے ۔ ذہانت کو دیکھ کر آپ کے والد صاحب سید احمد شاہ نے آپ کو حضرت مولانا حکیم عبدالوہاب گلال (مصنف : تحفۃالوہاب ۲ جلدیں ، ردشیعیت میں معرکۃ الآراء تالیف ہے)کی خدمت میںگوٹھ گاہی مہیسر میں بٹھا دیا ۔ وہیں فارسی و عر بی کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد مزی۔۔۔

مزید

مولانا میاں عبدالرحمن سومرو

  قاطع رافضیت حضرت مولانا عبدالرحمن بن میاں علی محمد سومرو، گوٹھ گچیری (نزد مورو ضلع نوشہرو فیروز ) کے علماء میں ممتاز تھے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ آپ پرانی گچیری کے سندھی اسکول سے پرائمری تعلیم حاصل کی۔ ’’میاں نور محمد جاقبا‘‘ کے ایک دینی مدرسہ سے دینی علوم میں تحصیل کی۔ یہ معلوم نہ ہو سکا کہ وہاں کن کا مدرسہ تھا اور مدرسہ کے کن علماء کے پاس تعلیم حاصل کی۔ درس و تدریس : ہائی اسکول مورو میں کچھ عرصہ عربی کے استاد کی حیثیت سے پڑھاتے رہے ۔ اسکول کے طلباء میں دینی اسپرٹ پیدا کی اور ان کے قلوب و اذہان میں روح اسلام منتقل کرتے رہے ۔ اس کے بعد شاہ پور جہانیہ کے نزد ’’نیم کے گوٹھ ‘‘ میں زمین خرید کر ’’اسلام پور ‘‘ کے نام سے ایک گوٹھ قائم کیا اور اسلام پور میں دینی مدرسہ بھی قائم کیا۔ جہاں ۔۔۔

مزید

مولانا مفتی عبدالرحمن قاسمی

  فقیر صفت ، عالم باعمل ، شیخ الفقہ ، استاد العلماء مولانا قاری مفتی عبدالرحمن قاسمی جن کی عمر کا کافی حصہ درس و تدریس میں گذرا۔ درس و تدریس آپ کا محبوب مشغلہ تھا ۔ بلکہ پڑھنا پڑھانا آپ کی پہچان تھی ۔ گوٹھ جلال واہ کوٹھو (تحصیل ٹھل ضلع جیکب آباد ) کے پہنور قبیلہ کے علی محمد پنھو ر مرحوم کے گھر تقریبا ۱۹۳۳ء کو آپ کی ولادت با سعادت ہوئی ۔ اس دور میں پوری بستی ناخواند گی کی شکار تھی ۔ مفتی صاحب کا بتدائی دور وہیں نا خواندگی میں گذرا۔ شادی ہوئی ، پانچ بچے پیدا ہوئے اور والدین انتقال کر گئے ۔ دنیا فانی ہے ۔ والدین کی جدائی سے سے آپ کو آخر ت کی تیاری کے لئے علم حاصل کر نے کی تڑپ پیدا ہوئی ۔ تقریبا تیس سال کی عمر میں علم دین پڑھنا شروع کیا ۔ مختلف اساتذہ سے مختلف علوم و فنون حاصل کئے ۔ دربار عالیہ مشوری شریف میں قائم شدہ عظیم دینی درسگاہ ’’جامعہ عر بیہ قاسم العلوم ‘&l۔۔۔

مزید