جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

حضرت سید شاہ محمد بن سید عثمان

حضرت سید شاہ محمد بن سید عثمان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت قاضی مسعود چھوٹیاری

حضرت قاضی مسعود چھوٹیاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شاہ محمد وارث رسول نما بنارسی

حضرت مولانا شاہ محمد وارث رسول نما بنارسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا غلام رسول دیپر

حضرت مولانا غلام رسول دیپر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا غلام رسول دیپر گوٹھ احمد آباد ( وایا خیر پورناتھن شاہ تحصیل میہڑ ضلع دادو ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم کا آغاز اپنے گوٹھ کی مسجد کے مکتب سے کیا، اس کے بعد علامہ مفتی غلام محمد لغاری قاسمی سے بعض کتب پڑھیں ، بقیہ درس نظامی جامعہ عربیہ قاسم العلوم درگاہ مشوری شریف میں پورا کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔ درس و تدریس : آپ کی زندگی کے شب و روز درس و تدریس میں صرف ہوئے۔ گوٹھ مصری ( تحصیل خیر پور ناتھن شاہ ) میں بارہ برس ، مدرسہ مجددیہ اشرفیہ درگاہ ویھڑ شریف میں بارہ برس اور ماتلی( ضلع بدین ) میں دس برس درس دیا۔ اس طرح ۳۴ سال درس و تدریس میں گذارے ۔ بیعت : حضرت خواجہ محمد اشرف مجددی ؒ ( درگاہ ویھڑ شریف وایا بھان سید آباد ضلع دادو ) سے سلسلہ عالیہ نشبندیہ میں دست بیعت ہوئے۔ شادی و اولاد : ایک شادی کی اس سے ایک ہی بیٹی تولد ہوئ۔۔۔

مزید

حضرت سید شاہ حسین گیلانی لاہوری

حضرت سید شاہ حسین گیلانی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ احمدکھٹو(رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شیخ احمدکھٹوسرآمداولیائےروزگارتھے۔ خاندانی حالات: آپ کےآباؤاجداددہلی میں رہتےتھے۔ نام: آپ کانام شیخ احمدہے۔ تعلیم: آپ نےدہلی میں تعلیم پائی۔ بچپن کاایک واقعہ: ایک دن آپ اپنےساتھیوں کےساتھ دہلی میں کھیل رہےتھےآندھی کا ایک طوفان آیا۔اس طوفان نےآپ کوگھیرلیااوروطن سےدورکسی جگہ پھینک دیا۔بہت دنوں تک اِدھراُدھرپھرتے رہے۔کھٹومیں ایک درویش بابااسحاق مغربی رہتےتھے۔ان درویشوں سےآپ کی ملاقات ہوئی۔ ان درویشوں آپ کواپنےپاس رکھا۔آپ نےانہیں کےسائےمیں تربیت پائی۔ بیعت وخلافت: آپ حضرت بابااسحاق مغربی کےمریداورخلیفہ ہیں۔بابااسحاق مغربی کاسلسلہ حضرت شیخ ابدمدین مغربی تک پہنچتاہے۔ ریاضات وعبادات: آپ کاجب دہلی میں قیام تھاتوآپ مسجدخان جہاں میں عبادت میں مشغول رہتے۔آپ مجاہدات، ریاضات اورعبادت میں مشغول رہتے۔روزےرکھتےاورکھل کےٹکڑےسےافطارکرتے۔اپنے پیرومرشدکی وفات کےبعدآپ نےایک چلہ کھی۔۔۔

مزید

حضرت شیخ احمدکھٹو(رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شیخ احمدکھٹوسرآمداولیائےروزگارتھے۔ خاندانی حالات: آپ کےآباؤاجداددہلی میں رہتےتھے۔ نام: آپ کانام شیخ احمدہے۔ تعلیم: آپ نےدہلی میں تعلیم پائی۔ بچپن کاایک واقعہ: ایک دن آپ اپنےساتھیوں کےساتھ دہلی میں کھیل رہےتھےآندھی کا ایک طوفان آیا۔اس طوفان نےآپ کوگھیرلیااوروطن سےدورکسی جگہ پھینک دیا۔بہت دنوں تک اِدھراُدھرپھرتے رہے۔کھٹومیں ایک درویش بابااسحاق مغربی رہتےتھے۔ان درویشوں سےآپ کی ملاقات ہوئی۔ ان درویشوں آپ کواپنےپاس رکھا۔آپ نےانہیں کےسائےمیں تربیت پائی۔ بیعت وخلافت: آپ حضرت بابااسحاق مغربی کےمریداورخلیفہ ہیں۔بابااسحاق مغربی کاسلسلہ حضرت شیخ ابدمدین مغربی تک پہنچتاہے۔ ریاضات وعبادات: آپ کاجب دہلی میں قیام تھاتوآپ مسجدخان جہاں میں عبادت میں مشغول رہتے۔آپ مجاہدات، ریاضات اورعبادت میں مشغول رہتے۔روزےرکھتےاورکھل کےٹکڑےسےافطارکرتے۔اپنے پیرومرشدکی وفات کےبعدآپ نےایک چلہ کھی۔۔۔

مزید

حضرت امام عبدالغنی ملتانی

حضرت امام عبدالغنی ملتانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبدالکبیر پانی پتی

حضرت شیخ عبد الکبیر پانی پتی ﷫ نام ونسب: اسم گرامی:  شیخ عبدالکبیر۔ لقب: بالاپیر، چشتی صابری، پانی پت شہر کی نسبت سے ’’پانی پتی ‘‘ کہلاتے ہیں۔سلسلہ ٔ نسب: حضرت  شیخ عبدالکبیر بن قطب العالم  شیخ  عبدالقدوس گنگوہی  بن شیخ اسماعیل بن شیخ صفی الدین۔آپ کےجدامجدشیخ صفی الدین حضرت میر سید اشرف جہانگیرسمنانی ﷫ کے مریدتھے۔آپ کاسلسلہ ٔنسب چندواسطوں سےحضرت امام ابوحنیفہ ﷜ پرمنتہی ہوتاہے۔ تحصیل علم: آپ﷫ علوم ظاہری و باطنی میں کامل و اکمل تھے۔ بیعت وخلافت: آپ﷫قطب العالم حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی ﷫ کے مرید و خلیفہ مجاز ہیں۔ سیرت وخصائص: عارف باللہ، واصل باللہ، شیخ الوقت، شہزادہ قطب العالم،عارف کبیر ، حضرت شیخ عبدالکبیر پانی پتی﷫ ۔ آپ﷫ قطب العالم حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی﷫ کےفرزند ارجمندتھے۔سیرت وکردار میں اپنے والد گرامی قدر کےقدم بقدم تھے۔آپ ﷫زہد و۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمد ترک نارنولی (رحمتہ اللہ علیہ)

  حضرت شیخ محمد ترک نارنولی نے اپنے وطن ترکمانستان سے ہندوستان آکرنارنول میں سکونت اختیار کی۔ القاب: آپ کو"پیرترک"اور"ترک سلطان"کے القاب سے پکاراجاتاہے۔ بیعت و خلافت: یہ کہاجاتاہے کہ آ پ حضرت خواجہ عثمان ہرونی(رحمتہ اللہ علیہ)کے مریدہیں اورحضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی(رحمتہ اللہ علیہ)نے بھی آپ کو خرقپ خلافت سے سرفرازفرمایاتھا۔ وفات: آپ نے ۶۴۲ھ میں جام شہادت نوش فرمایا،آپ کا مزارنارنول مرجع خاص وعام ہے۔ کرامت: حضرت نصیرالدین محمود چراغ دہلی کو بادشاہ نے ٹھٹھہ جانے کاحکم دیا۔آپ نارنول ہوتے ہوئے ٹھٹھہ جارہے تھے،جب نارنول ایک کوس رہ گیاتوآپ سواری سے اترے اورپیدل چل کرمزارپر حاضرہوئے آپ کی قبرکے سامنے ایک پتھر لگاہواتھا،اس پتھرکے سامنے جاکربہت دیرتک کھڑے رہےپھرفرارہوگئے،لوگوں نے پتھرکے سامنے کھڑے رہنے کی وجہ پوچھی۔ حضرت نصیرالدین چراغ دہلی نے فرمایا۔ "خوش نصیب ہے وہ خادم جس کی ن۔۔۔

مزید