جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

حضرت شیخ عبدالحیٔ چشتی جونپوری

حضرت شیخ عبدالحیٔ چشتی جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت آغا محمد ترک بخاری دہلوی

حضرت آغا محمد ترک بخاری دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شاہ شہود الحق اصدقی

حضرت مولانا شاہ شہود الحق اصدقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا سید شاہ قیام الدین اصدق قدس سرہٗ کے بڑے صاحبزادے، سہود الحق نام نامی زہد وتقویٰ،فقرو توکل میں والد کے نمونہ، عالم متجر ،مجود،وقاری،والد ماجد کے مرید ہوئے شب سہ شنبہ ۲۷ صفر المظفر ۱۲۹۵ھ میں والد ماجد سے خلافت پائی اور سجادہ نشین ہوئے،شادی نہیں کی،یوم شنبہ ۶ربیع الثانی ۱۳۳۱ھ میں راہئ عالم جادداں ہوئے،قطعۂ تاریخ وفات یہ ہے جانشین شہ قیام اصدقبود آں باصفا شہودالحقگفت تاریخ رحلتش ہاتفبودسر خدا شہودالحق۔۔۔

مزید

حضرت عارف باللہ بنڈل شاہ بابا

حضرت عارف باللہ بنڈل شاہ بابا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شاہ محمد حسین الہ آبادی

حضرت مولانا شاہ محمد حسین الہ آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شاہ عبدالباقی فرنگی محلی مدنی

حضرت مولانا شاہ عبدالباقی فرنگی محلی مدنی رحمۃ اللہ علیہ مولانا شاہ عبد الباقی بن مولانا علی محمد بن مولانا محمد معین بن مُلا محمد مبین ۱۲۸۶ھ میں فرنگی محل لکھنؤ میں پیدا ہوئے، مولانا سید عبد الحئی چاٹگامی، مولانا ابو الحسنات عبد الحئی فرنگی محلی، مولانا سید عین القضاۃ مولانا فضل اللہ بن نعمت اللہ فرنگی محلی، مولانا محمد نعیم بن عبد الحکیم سے اخذ علوم کیا، اور حضرت مولانا شاہ عبد الرزاق بن مولانا شاہ جمال الدین سے بیعت کی، ایک مدت تک فرنگی محل میں درس و تدریس میں مشغول رہے، پھر حرمین شریفین کا سفر کیا، حج کے بعد مدینہ منورہ میں سکونت اختیار کی اور ملا نظام الدین بانی درس نظامی کی یاد میں مدرسہ نظامیہ قائم کیا، اور پوری توجہ سے تدریس کے کام میں مصروف ہوئے، نظام حیدر آباد میر عثمان علی مرحوم کی طرف سے مدرسہ کا وظیفہ مقرر تھا۔ سلطنت ہاشمی کے سقوط کے بعد آپ سخت آزمائش میں مبتلا ہوگئے، نجدی حکو۔۔۔

مزید

حکیم معز الدین صاحب دہلوی

  آپ نے بارہ برس کی عمر میں حاجی دوست محمد قندھار خلیفہ جناب شاہ احمد سعید صاحب مجددی دہلوی سے بیعت کی تھی۔ حضرت حاجی محمود جالندھری قدس سرہ سے فیض اٹھایا۔ مگر زیاد فیض حضرت میاں صاحب قبلہ سے ہوا۔ آپ میاں صاحب علیہ الرحمۃ پر جان و مال قربان کرنے والے۔ ذاکر شاغل۔ رقیق القلب تھے۔ مزاج پر جلال غالب تھا۔ میاں صاحب نے آپ کے حق میں فرمایا تھا کہ تجھے دین و دنیا دونوں ملیں گے۔ چنانچہ ابتداء میں آپ پر کچھ عسرت و تنگی معاش رہی۔ مگر آخر میں خوب ترقی ہوئی۔ ان کا مرقد انبالہ ہی میں ہے۔ (مشائخ نقشبند)۔۔۔

مزید

مولوی محبوب عالم صاحب گجراتی

  آپ کا وطن موضع سیدا تحصیل پھالیہ ضلع گجرات پنجاب تھا۔ علوم دینیہ کی تحصیل کے لیے آپ ہندوستان گئے۔ اور فارغ التحصیل ہوکر مدرسہ اسلامیہ کرنال میں مدرس مقرر ہوئے۔ حضرت صاحب کے فقر کا آواز ہ سن کر کرنال سے حاضر خدمت ہوئے۔ اور بیعت ہوکر واپس چلے گئے۔ پھر تین مہینے کے بعد ملازمت سے مستعفی ہوکر انبالہ چلے آئے۔ یہاں آپ کے آنے پر مدرسہ توکلیہ جاری ہوا۔اور آپ گیارہ برس حضرت صاحب کی خدمت میں رہے۔ آپ سے نواحی گجرات میں بہت فیض ہوا اور بہت سے لوگ مرید ہوئے۔ آپ نے حضرت صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے حالات میں کتاب ذکر خیر لکھی ہے۔ رمضان ۱۹۱۷ء میں آپ کا وصال ہوا۔ (مشائخ نقشبند)۔۔۔

مزید

مولوی محمد سلیمان صاحب سرسہ رانی

  آپ ذات کے رائیں زمیندار ہیں۔ آپ کا وطن سرسہ اور رانیاں کے مابین موضع کنگن پورے ہے جہاں آپ کی زمین اور سکونت ہے۔ آپ فقہ و حدیث میں کامل۔ ذاکر شاغل اور عالم باعمل ہیں۔ حضرت میاں صاحب قبلہ کی خدمت بابرکت میں چھ ماہ اور کچھ روز رہے۔ پھر اجازت و خلافت لے کر گھر چلے گئے۔ وہاں جاکر خلوت و مجاہدہ اختیار کیا۔ مدت تک نقاب پوش رہے۔ پھر نقاب اتار دیا۔ اب تک زندہ ہیں۔ اور طالبان خدا کو ان سے فیض پہنچ رہا۔ (مشائخ نقشبند)۔۔۔

مزید

خلیفہ الٰہی بخش صاحب

  آپ ذات کے نجار تھے اور پیشہ نجاری کیا کرتے تھے۔ پہلے آپ کو سحر سیکھنے کا بہت شوق تھا۔ حضرت صاحب کی صحبت کی برکت سے وہ شوق جاتا رہا۔ آپ کا اصلی نام اللہ دیا تھا۔جب حضرت صاحب سے بیعت ہوئے۔ تو حضور نے تبدیل کر کے الٰہی بخش رکھا۔ آپ ان پڑھ تھے۔ مگر متقی و صالح تھے۔ ذکر و شغل میں بہت مشغول رہتے تھے۔ حتیٰ کہ درود شریف ہر روز چوبیس ہزار بار پڑھتے۔ خلیفہ عبد اللہ شاہ نے جو میاں صاحب قبلہ کے پیر بھائی تھے آپ کے لیے خلافت کی سفارش کی۔ میاں صاحب نے فرمایا کہ اگرچہ یہ ذاکر شاغل اور مرتاض ہے۔ مگر فیض و نسبت ابھی خلافت کے لائق نہیں۔ تیرے کہنے سے خلافت دیتا ہوں۔ اجازت کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو نسبت و فیضان میں ترقی دی۔ بوجہ فنافی الشیخ آپ کی ظاہری صوررت حضرت صاحب سے بہت مشابہ ہوگئی تھی۔ آپ اکثر سیاحت میں رہا کرتے۔ اور مزارات سے استفاضہ کیا کرتے تھے۔ اس طرح گجرات پنجاب میں پہنچ کر حضرت شاہ دو۔۔۔

مزید