ہفتہ , 29 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Saturday, 20 December,2025

محمد خوافی

                محمد بن شہاب بن محمد (یا محمود)بن محمد بن یوسف بن حسن خوافی نزیل سمر قند: محدث فقیہ اور علم منطق و معانی وغیرہ کے فاضل تھے۔شہر سلو مد میں ربیع الاول ۷۷۷؁ھ میں پیدا ہوئے۔سید شریف جرجانی وغیرہ سے سماعت کی۔ذی الحجہ ۸۵۲؁ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں کتاب فی منطق،حاشیہ علی العصند، حاشیہ علیٰ شرح مفتاح تفتازانی،حاشیہ علیٰ طوالع اور حاشیہ علیٰ منہاج بیضاوی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد خوافی

                محمد بن شہاب بن محمد (یا محمود)بن محمد بن یوسف بن حسن خوافی نزیل سمر قند: محدث فقیہ اور علم منطق و معانی وغیرہ کے فاضل تھے۔شہر سلو مد میں ربیع الاول ۷۷۷؁ھ میں پیدا ہوئے۔سید شریف جرجانی وغیرہ سے سماعت کی۔ذی الحجہ ۸۵۲؁ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں کتاب فی منطق،حاشیہ علی العصند، حاشیہ علیٰ شرح مفتاح تفتازانی،حاشیہ علیٰ طوالع اور حاشیہ علیٰ منہاج بیضاوی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

عبدا لرحمٰن مرشدی

                جلال الدین ابو الحامد عبد الرحمٰن بن احمد بن ابی بکر بن عبد الوہاب الفوی الاصل ثم مکی مرشدی: مکہ معظمہ میں جمادی الاخریٰ ۷۸۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔ علامہ، فقیہ،محدث،نحوی،مقر اور اصول،معانی اور علوم عربی کے فاضل تھے،شاوری امیوطی،شہاب بن ظہیرہ سے سماعت کی،قاہرہ جاکر وہاں کے شیوخ سے استفادہ کیا۔جمعہ ۱۴؍شعبان ۸۳۸؁ھ کو وفات پائی۔ان کے بڑے بھائی احمد بن ابراہیم مرشدی محدث اور فقیہ تھے۔محمد بن احمد بن عبد المعطے عبداللہ بن اسعد یافعی اور عز الزین بن جماعہ سے سماعت کی۔۷۶۰؁ھ میں پیدا ہوئے اور جمعرات ۴؍ذیقعدہ ۸۳۲؁ھ کو مکہ معظمہ میں انتقال ہوا،دستور الاعلام میں ان کے ایک اور بھائی محمد بن ابراہیم مرشدی متوفی ۸۳۹؁ھ کے متعلق لکھا ہے کہ آپ فقیہ،محدث،نحوی اور صوفی تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

عبدا لرحمٰن مرشدی

                جلال الدین ابو الحامد عبد الرحمٰن بن احمد بن ابی بکر بن عبد الوہاب الفوی الاصل ثم مکی مرشدی: مکہ معظمہ میں جمادی الاخریٰ ۷۸۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔ علامہ، فقیہ،محدث،نحوی،مقر اور اصول،معانی اور علوم عربی کے فاضل تھے،شاوری امیوطی،شہاب بن ظہیرہ سے سماعت کی،قاہرہ جاکر وہاں کے شیوخ سے استفادہ کیا۔جمعہ ۱۴؍شعبان ۸۳۸؁ھ کو وفات پائی۔ان کے بڑے بھائی احمد بن ابراہیم مرشدی محدث اور فقیہ تھے۔محمد بن احمد بن عبد المعطے عبداللہ بن اسعد یافعی اور عز الزین بن جماعہ سے سماعت کی۔۷۶۰؁ھ میں پیدا ہوئے اور جمعرات ۴؍ذیقعدہ ۸۳۲؁ھ کو مکہ معظمہ میں انتقال ہوا،دستور الاعلام میں ان کے ایک اور بھائی محمد بن ابراہیم مرشدی متوفی ۸۳۹؁ھ کے متعلق لکھا ہے کہ آپ فقیہ،محدث،نحوی اور صوفی تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابن شوعان زبیدی

                محمد بن عبداللہ بن شوعان زبیدی: فقیہ اور مدرس تھے۔ابنِ حجر نے کہا ہے کہ زبید میں ریاست مذہب حنفی ان پر تمام ہوئی۔۸۲۲؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابن شوعان زبیدی

                محمد بن عبداللہ بن شوعان زبیدی: فقیہ اور مدرس تھے۔ابنِ حجر نے کہا ہے کہ زبید میں ریاست مذہب حنفی ان پر تمام ہوئی۔۸۲۲؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

شہاب اشمونی

                احمد بن محمد بن منصور(یا احمد بن منصور)الاشمونی ثم القاہری المعروف شہاب اشمونی: نحوی اور عربی علوم کے فاضل تھے۔تحفۃ فی علم العربیہ اور کتاب فی فضل لا الٰہ الا اللہ،ان کی تصانیف ہیں ۸۰۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابنِ فرات

           ناصر الدین محمد بن عبدالرحیم بن علی بن حسین بن محمد بن عبد العزیز بن محمد مصری المعروف بہ ابنِ فرات مؤرخ،مدرس  اور محدث تھے۔قاہرہ میں ۷۳۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔ان کی تصانیف میں سے تاریخ الدول والملوک جو چاتھی سے آٹھوی صدی ہجری کے تفصیلی حالات پر مشتمل ہے،شائع ہو چکی ہے۔عید الفطر کی رات ۸۰۷؁ھ میں وفات پائی۔ان کے والدعز الدین ابو محمد عبد الرحیم بن علی فرات متوفی۲۲؍ذی الحجہ ۷۴۱؁ھ بھی مدرس،مفتی اور قاضی تھے۔ناصر الدین محمد بن فرات ۷۵۹؁ھ میں قاہرہ میں پیدا ہوئے۔امام معمر مسند،محدث اورمؤرخ تھے۔ طلب علم میں دور دروز کا سفر کیا۔اپنے والد اور حسین بن عبد الرحمٰن بن سباع تکرینی وغیرہ سے سماعت کی،ان کی تصانیف میں سے تذکرۃ الانام،منظومۃ الفرائد اور نخبۃ الفوائد مشہور ہیں۔آخری ذی الحجہ ۸۵۱؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابنِ سُکّر

                شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱؁ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابنِ سُکّر

                شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱؁ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید