محمد بن شہاب بن محمد (یا محمود)بن محمد بن یوسف بن حسن خوافی نزیل سمر قند: محدث فقیہ اور علم منطق و معانی وغیرہ کے فاضل تھے۔شہر سلو مد میں ربیع الاول ۷۷۷ھ میں پیدا ہوئے۔سید شریف جرجانی وغیرہ سے سماعت کی۔ذی الحجہ ۸۵۲ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں کتاب فی منطق،حاشیہ علی العصند، حاشیہ علیٰ شرح مفتاح تفتازانی،حاشیہ علیٰ طوالع اور حاشیہ علیٰ منہاج بیضاوی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد بن شہاب بن محمد (یا محمود)بن محمد بن یوسف بن حسن خوافی نزیل سمر قند: محدث فقیہ اور علم منطق و معانی وغیرہ کے فاضل تھے۔شہر سلو مد میں ربیع الاول ۷۷۷ھ میں پیدا ہوئے۔سید شریف جرجانی وغیرہ سے سماعت کی۔ذی الحجہ ۸۵۲ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں کتاب فی منطق،حاشیہ علی العصند، حاشیہ علیٰ شرح مفتاح تفتازانی،حاشیہ علیٰ طوالع اور حاشیہ علیٰ منہاج بیضاوی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
جلال الدین ابو الحامد عبد الرحمٰن بن احمد بن ابی بکر بن عبد الوہاب الفوی الاصل ثم مکی مرشدی: مکہ معظمہ میں جمادی الاخریٰ ۷۸۰ھ میں پیدا ہوئے۔ علامہ، فقیہ،محدث،نحوی،مقر اور اصول،معانی اور علوم عربی کے فاضل تھے،شاوری امیوطی،شہاب بن ظہیرہ سے سماعت کی،قاہرہ جاکر وہاں کے شیوخ سے استفادہ کیا۔جمعہ ۱۴؍شعبان ۸۳۸ھ کو وفات پائی۔ان کے بڑے بھائی احمد بن ابراہیم مرشدی محدث اور فقیہ تھے۔محمد بن احمد بن عبد المعطے عبداللہ بن اسعد یافعی اور عز الزین بن جماعہ سے سماعت کی۔۷۶۰ھ میں پیدا ہوئے اور جمعرات ۴؍ذیقعدہ ۸۳۲ھ کو مکہ معظمہ میں انتقال ہوا،دستور الاعلام میں ان کے ایک اور بھائی محمد بن ابراہیم مرشدی متوفی ۸۳۹ھ کے متعلق لکھا ہے کہ آپ فقیہ،محدث،نحوی اور صوفی تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
جلال الدین ابو الحامد عبد الرحمٰن بن احمد بن ابی بکر بن عبد الوہاب الفوی الاصل ثم مکی مرشدی: مکہ معظمہ میں جمادی الاخریٰ ۷۸۰ھ میں پیدا ہوئے۔ علامہ، فقیہ،محدث،نحوی،مقر اور اصول،معانی اور علوم عربی کے فاضل تھے،شاوری امیوطی،شہاب بن ظہیرہ سے سماعت کی،قاہرہ جاکر وہاں کے شیوخ سے استفادہ کیا۔جمعہ ۱۴؍شعبان ۸۳۸ھ کو وفات پائی۔ان کے بڑے بھائی احمد بن ابراہیم مرشدی محدث اور فقیہ تھے۔محمد بن احمد بن عبد المعطے عبداللہ بن اسعد یافعی اور عز الزین بن جماعہ سے سماعت کی۔۷۶۰ھ میں پیدا ہوئے اور جمعرات ۴؍ذیقعدہ ۸۳۲ھ کو مکہ معظمہ میں انتقال ہوا،دستور الاعلام میں ان کے ایک اور بھائی محمد بن ابراہیم مرشدی متوفی ۸۳۹ھ کے متعلق لکھا ہے کہ آپ فقیہ،محدث،نحوی اور صوفی تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد بن عبداللہ بن شوعان زبیدی: فقیہ اور مدرس تھے۔ابنِ حجر نے کہا ہے کہ زبید میں ریاست مذہب حنفی ان پر تمام ہوئی۔۸۲۲ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد بن عبداللہ بن شوعان زبیدی: فقیہ اور مدرس تھے۔ابنِ حجر نے کہا ہے کہ زبید میں ریاست مذہب حنفی ان پر تمام ہوئی۔۸۲۲ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
احمد بن محمد بن منصور(یا احمد بن منصور)الاشمونی ثم القاہری المعروف شہاب اشمونی: نحوی اور عربی علوم کے فاضل تھے۔تحفۃ فی علم العربیہ اور کتاب فی فضل لا الٰہ الا اللہ،ان کی تصانیف ہیں ۸۰۹ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
ناصر الدین محمد بن عبدالرحیم بن علی بن حسین بن محمد بن عبد العزیز بن محمد مصری المعروف بہ ابنِ فرات مؤرخ،مدرس اور محدث تھے۔قاہرہ میں ۷۳۵ھ میں پیدا ہوئے۔ان کی تصانیف میں سے تاریخ الدول والملوک جو چاتھی سے آٹھوی صدی ہجری کے تفصیلی حالات پر مشتمل ہے،شائع ہو چکی ہے۔عید الفطر کی رات ۸۰۷ھ میں وفات پائی۔ان کے والدعز الدین ابو محمد عبد الرحیم بن علی فرات متوفی۲۲؍ذی الحجہ ۷۴۱ھ بھی مدرس،مفتی اور قاضی تھے۔ناصر الدین محمد بن فرات ۷۵۹ھ میں قاہرہ میں پیدا ہوئے۔امام معمر مسند،محدث اورمؤرخ تھے۔ طلب علم میں دور دروز کا سفر کیا۔اپنے والد اور حسین بن عبد الرحمٰن بن سباع تکرینی وغیرہ سے سماعت کی،ان کی تصانیف میں سے تذکرۃ الانام،منظومۃ الفرائد اور نخبۃ الفوائد مشہور ہیں۔آخری ذی الحجہ ۸۵۱ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید