جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

کمال الدین علامہ

شیخ کمال الدین علامہ: شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے خواہر زادہ اور خلیفہ تھے،آپ کے نسب کا سلسلہ حضرت امیر المؤ منین حسن﷜منتہیٰ ہوتا ہے۔چونکہ آپ علوم حدیث و تفسیر و فقہ واصول میں یگانۂ زمانہ تھے اس لیے علامہ کے خطاب سے مخاطب  ہوئے اور اپنے پیر روشن ضمیر سے عرقہ خلافت کا پہن کر احمد آباد و گجرات میں تشریف لے گئے اور وہاں قبولیت عظیم پائی،پھر دہلی میں تشریف لائے اور مدت تک خلق کی ہدایت و افادہ میں مشغول رہ کر۷۵۶؁ھ میں وفات پائی اور دہلی میں مدفون ہوئے۔تاریخ وفات آپ کی’’متقی اہل یقین‘‘ ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

صاحب فتاویٰ طرسوسیّہ

ابراہیم بن علی بن احمد بن عبد الواحد طرسوسی: نجم الدین لقب اور قاضی القضاہ خطاب تھا۔شہر طرسوس کے جو ملک شام میں واقع ہے،رہنے والے تھے۔بڑے عالم فاضل فقیہ اصولی تھے،۷۴۶؁ھ میں جب آپ کے والدِ ماجد فوت ہوئے تو آپ کو دمشق کا قاضی بنایا گیا جہاں آپ مدت  تک منصبِ فتوےٰ پر متمکن رہے اور تدریس کو جاری رکھا۔فتاویٰ طرسوسیہ اور کتاب انقع الوسائل کو تصنیف کیا اور ۷۵۸؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابنِ فصیح

احمد بن علی بن احمد ہمدانی کوفی المعروف بہ ابنِ فصیح:ابو طالب کنیت اور فخر الدین لقب تھا۔کوفہ میں ۶۸۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے وقت کے امام علامہ اور جامع علومنقلیہ و عقلیہ تھے۔آپ کے حسن سفناقی صاحبِ نہایہ سے حاصل کیا۔ بغداد اور دمشق میں تدریس و تعلیم کو جاری کیا اور فتوے دیتے رہے۔نظم الکنز، نظم النافع،نظم السراجیہ فرائض میں،نؔظم المنار اصولِ فقہ وغیرہ میں کتابیں تصنیف کیں اور آپ سے عبد الوہاب بن احمد بن دہبان دمشقی نے فقہ پڑھی۔ وفات آپ کی دمشق میں یکشنبہ کے روز۷۵۵؁ھ کو وقوع میں آئی۔’بزرگ کشور‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

قاضی زین الدین عجمی

قاضی زین الدین عجمی: عالم متجر اور فروع واصول میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔ ابی سعید حاکمِ تناز کی طرف سے دار القضاء کے متولی ہوئے،مختصر ابنِ حاجب کی شرح کی تسنیف کی اور ۷۵۳؁ھ میں وفات پائی’’علوم مرتبہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

علی بن عثمان مردینی

علی بن عثمان بن ابراہیم ماردینی: علاء الدین لقب تھا لیکن ابن ترکمانی سے مشہور تھے۔فقہ واصول میں امامِ عالم،شیخ کامل،بارع،محقق،مدقق اور فنون عقیلہ و نقلیہ میں ماہر متجر اور حدیث و تفسیر میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔ فرائض، حساب،شعر، تواریخ میں دستگاہ کامل حاصل تھی۔مدت تک ولایت مصر کے قاضی رہے۔ تصانیف کثرت سے کی چنانچہ اپ کی تصانیف سے بہجۃ الاعاریب بما فی القرآن من الغریب والمنتخب فی الحدیث والمؤ تلف والمختلف و کتاب الضعفاء والمتروکین و جواہر النقی فی الرو علی البیہقی و مختسر المحصل فی الکلام و معدن فی اصول الفقہ و مختصر رسالۃ القشیری  و مختصر علوم الحدیث لا بن الصلاح وغیر ذلک مشہور و معروف ہیں۔علاوہ ان کے تاب ہدایہ کو بھی مختصر کر کے نام اس کا کفار یہ رکھا اور پھر اس کی شرح کرنی شروع کی تھی مگر اس کو تمام نہ کر سکے کہ عاشورہ کے روز۷۵۰؁ھ میں موت کا پیادہ آگیا۔’’ہادیٔ خلق‘&ls۔۔۔

مزید

ابنِ مہاجر حنفی

شیخ احمد بن عبداللہ المعروف بہ ابن المہاجر حنفی: شہاب الدین لقب تھا۔ نحوو عروض میں عالم فاضل،فقہ واصول میں عارفِ کامل تھے۔حمات میں قاضی جمال الدین عبداللہ بن العدیم کی طرف سے نائب رہے۔آنحضرتﷺ کی مدح میں قائد اور نظم حسنہ تصنیف کی اور ماہِ رجب ۷۴۹؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

عبدالعزیز بن علی ماردینی ترکمانی

عبدالعزیز بن علی بن عثمان ماردینی ترکمانی: فقیہ فاضل،عالم کامل تھے۔ علم اپنے باپ سے اخذ کیا اور انہیں سے حدیث کو سُنا اور روایت کیا اور اپنے ہاتھ سے بہت کچھ لکھا۔کئی جگہ مدرس مقرر رہے اور اپنے باپ کی ہی حیات میں ۷۴۹؁ھ میں وباء سے فوت ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

علی بن محمد حاصری

علی بن محمد حاصری[1]نور الدین لقب تھا۔بڑے فقیہ،اصولی،فرضی تھے۔ ۶۸۸؁ھ میں قاہرہ میںپیدا ہوئے۔علوم شیخ سمد الدینمحمود سے پڑھے،بعد ازاں درس و افتاء میں مشغولرہے،اور ۷۴۹؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ حاصری’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمد بن احمد ماردینی ترکمانی

محمد بن احمد بن عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ ماردینی ترکمانی: ۷۱۴؁ھ میں پیدا ہوئے۔جلال الدین لقب تھا۔عالم متجر اور نوادر زمانہ سے تھے مگر افسوس،آپ کی عمر نے وفانہ کی اور عین نوجوانی کی حالت میں ۷۴۹؁ھ میں انتقال کیا۔کہتے ہیں کہ اگر آپ کی عمر وفا کرتی تو آپ اپنی ذکاوت اور ہوشیاری کے باعث اپنے زمانہ کےعلماء و فضلاء سے سبقت لےجاتے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

قوام الدین کا کی

محمد بن احمد سنجاری المعروف بہ قوام الدینکاکی: عالم فاضل،فقیہ متجر تھے۔علم علماء الدین عبد العزیزی بخاری شاگرد فخر الدین محمد بن محمد یا یمر غی سے حاصل کیا اور ان سے اور حسام الدین حسن سغناقی سے ہدایہ کو پڑھا اور قاہرہ میں آکر جامع ماردین میں اقامت اختیار کی اور افتاء و تدریس  میں مشغول رہے یہاں تک کہ ۷۴۹؁ھ میں وفات پائی۔’’چشمۂ عرفان‘‘ تاریخ وفات ہے۔ہدایہ کی شرح مسمیٰ بہ معراج الدرایہ اور کتاب عیونالمذاہب ائمہ اربعہ کے اقوال میں تصنیف کی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید