جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

صدر جہاں

محمد بن عبدالعزیز بن محمد حسام الدین صدر  شہید عمر بن عبدالعزیز  بن عمر بن مازہ بخاری المعروف بہ صدر جہاں: امام فاضل،فقیہ متجر،جامع علوم،فارس میدان بحث،عدیم النظیر تھے۔علم خلاف میں تعلیق لکھی اور ۶۰۳؁ھ میں مع ایک جماعت فقہائے بخارا کے حج کے ارادہ سے بغداد میں تشریف لائے جہاں کے وزراء وامراء واعیان نے بڑی تعظیم و تکریم سے آپ کا استقبال کیا مگر جب حج کر کے بغداد سے اپنے وطن کو واپس ہوئے تو لوگ آپ کے پیچھے آپ کو بُرا بھلا کہتے ہوئے شہر سے نکلے کیونکہ آپ سے راستہ میں حاجیوں کے ساتھ بڑی بد سلوکی ظہور میں آئی تھی یہاں تک کہ آپ کے غلام حاجیوں کو راستہ میں پانی سے منع کرتے تھے جس سے ان کو پانی کی طرف سے نہایت تنگی ہوئی،اس لیے حاجیوں نے بجائے صدر جہاں کے آپ کا صدر جہنم لقب رکھا۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمد بن ابی الصّفا  

              محمد بن ابی الصفاء بن محمود بن ابی الصفاء اسطوانی دمشقی: شام کے مشہور فضلاء و منبلاء میں سے علم و فضلہو کمال و معرفت ادب میں کدا کی آیات میں سے ایک آیت تھے اور کئی طرح سے خوشخطی جانتے تھے،۱۰۲۴؁ھ میں پیدا ہوئے اور پاکیزگی و طاعت خدا میں نشو ونماپایا۔امام محبی کے ماموں تھے،آپ کے امام محبی پر تربیت اور تعلیم کے برے حقوق ہیں۔علوم شیخ عبد اللطیف جالقی اور شیخ رمضان عکاری اور شیخ محمد محاسنی سے حاصل کیے اور امام ہمام یوسف بن ابی الفتح امام بادشاہ کی صحبت اختیار کی کیونکہ امام موصوف اور آپ کے والد کے درمیان بڑی دوستی تھی پھر ان کی طرف سے دمشق میں وکیل مقرر ہوئے اور مدرسہ ظاہریہ کبریٰ میں درس دیا۔ آپبرے ساکت،صامت،حلو العبارۃ،حسن العشرت تھے،یکا یک ۱۰۷۷؁ھ میں فوت ہوئے اور مقبرہ فرادیس میں دفن کیے گئے۔’’فخر قصبہ‘&l۔۔۔

مزید

عمر بن صاحب ہدایہ

عمر بن برہان الدین[1]علی صاحب ہدایۂ: نظام الدین لقب تھا،اپنے بھائی جلال الدین محمد کی طرح آپ نے بھی اپنے باپ سے علوم حاصل کیے اور یہاں تک سعی کی کہ فضیلت و کمالیت کو پہنچ کر مرجع فتاویٰ و قضایا ہو کر شخ الاسلام سے ملقب ہوئے اور ایک جم غفیر نے آپ سے استفادہ کیا اور کتاب جواہر الفقہ اور فوائد وغیرہ تصنیف کیں۔   1۔ ابو حفص کنیت ۶۰۰ھ کے بعد انتقال ہوا۔’’ہدایۃ العارفین‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابی سلمہ  

              ابراہیم بن عیسٰی بن ابراہیم بن محمد فقیہ مکی المشہور بہ ابی سلمہ: اپنے وقت کے امامِ فاضل،فقیہ کامل،مختلف علوم کے صراف،فروع مذہب کے ماہر،فتویٰ میں متحری  و متدین تھے،مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے اور وہیں نشو ونما پاکر وہاں کے علماء وفضلاء  سے حدیث ،تفسیر،فرائض،فقہ،حساب وغیرہ علوم اخذ کیے اور آپ سے مکہ معظمہ میں ایک جماعت نے تلمذ کیا۔۱۴؍ماہ رمضان ۱۰۷۶؁ھ میں فوت ہوئے اور معلّات میں دفن کیے گئے۔’’ریاضِ اجلال‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد بن صاحب ہدایہ

محمد بن برہان الدین علی صاحب ہدایہ بن ابی بکر بن عبد الجلیل فرغانی: ابو الفتح کنیت اور جلا الدین لقب تھا۔اپنے باپ کی گود میں نشو و نما پاکر علم و ادب کی غذا حاصل کی اور انہیں سے فقہ پڑھی،یہاں تک کہ آپ کے اہل عصر نے آپ کے فضل و تقدم کا اقرار کیا اور مذہب کی ریاست آپ کے وقت میں آپ پر منتہیٰ ہوئی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمد ما یمر غنی

محمد بن محمد بن الیاس[1]مایمر غی: فخر الدین لقب تھا۔اپنے وقت کے شیخ فاضل،فقیہ کامل تھے،فقہ شمس الائمہ سے پڑھی اور  آپ سے عبد العزیز بخاری وغیرہم نے تفقہ کیا۔مایمر غ ایک بڑا قصبہ ہے جو بخارا کے راستہ پر واقع ہے۔   1۔ فخر الدین محمد بن الیاس ما یمر عی متوفی ۷۵۱ھ صاحب تصانیف بزرگ تھے ’’معجم المؤلفین‘‘  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمد آفندی دمشقی  

              محمد آفندی تاج الدین بن احمد محاسنی دمشقی: امام فاضل،فقیہ،محدث، ادیب اریب،فطن لبیب،فصیح العبارات،لطیب الشکل،خوش آواز،حسن اخلاق، مجمع محاسن،شریف خاندان سے ایک بڑے مشہور جلیل القدر تھے،پہلے دمشق کے محلہ صلاجیہ میں جامع سلطان سلیم کے خطیب مقرر ہوئے پھر جامع بنی امیہ کے امام اور خطیب  مقرر ہوئے اور اسی جگہ صحیح مسلم کو پڑھا اور اس پر کچھ تعلیقات لکھے اور جامع مذکور کے قبہ نسر میں ھدیث کا درس دیتے رہے۔آپ سے بہت سے علماء دمشق  مثل علامہ محقق شیخ علاؤ الدین حصکفی مفتی شام وغیرہ نے استفادہ کیا۔آپ کی نظم فصیح اور نثر بلیغ بھی آپ کے کمالات علمی پر دال ہے۔۱۰۱۲؁ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۰۷۲؁ھ میں وفات پائی۔شیخ عبد الغنی نابلسی نے ایک نہایت عمدہ قصیدہ نہایت عمدہ قصیدہ آپ کے مرثیہ میں کہا ہے جس کا مطلع اور حسن مطلع یہ دو شعر ہیں&n۔۔۔

مزید

محمد آفندی دمشقی  

              محمد آفندی تاج الدین بن احمد محاسنی دمشقی: امام فاضل،فقیہ،محدث، ادیب اریب،فطن لبیب،فصیح العبارات،لطیب الشکل،خوش آواز،حسن اخلاق، مجمع محاسن،شریف خاندان سے ایک بڑے مشہور جلیل القدر تھے،پہلے دمشق کے محلہ صلاجیہ میں جامع سلطان سلیم کے خطیب مقرر ہوئے پھر جامع بنی امیہ کے امام اور خطیب  مقرر ہوئے اور اسی جگہ صحیح مسلم کو پڑھا اور اس پر کچھ تعلیقات لکھے اور جامع مذکور کے قبہ نسر میں ھدیث کا درس دیتے رہے۔آپ سے بہت سے علماء دمشق  مثل علامہ محقق شیخ علاؤ الدین حصکفی مفتی شام وغیرہ نے استفادہ کیا۔آپ کی نظم فصیح اور نثر بلیغ بھی آپ کے کمالات علمی پر دال ہے۔۱۰۱۲؁ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۰۷۲؁ھ میں وفات پائی۔شیخ عبد الغنی نابلسی نے ایک نہایت عمدہ قصیدہ نہایت عمدہ قصیدہ آپ کے مرثیہ میں کہا ہے جس کا مطلع اور حسن مطلع یہ دو شعر ہیں&n۔۔۔

مزید

اشرف بن نجیب

اشرف بن نجیب:[1]: بڑے عالم فاضل فقیہ کامل تھے۔ابو الفضل کنیت اشرف الدین لقب تھا۔فقہ وغیرہ شمس الائمہ محمد عبد الستار کردری وغیرہ سے اخذ کی اور کاشغر میں فوت ہوئے۔   1۔ اشرف بن نجیب بن محمد بن محمد کاشانی ’’جواہر المضیہ‘‘  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

مولانا عبد الحکیم پشاوری  

              مولانا عبد الکریم بن مولانا درویزہ پشاوری: آپ کو اخوند کریم داد کے نام سے بھی پکارتے تھے،علوم ظاہری و باطنی اپنے والد ماجد سے حاصل کیے یہاں  تک کہ آپ محقق افغانستان کے خطاب سے مخاطب ہوئے،اخیر کو میر سید علی غوارل کے مرید کر خرقۂ خلافت حاصل کیا اور صاحبِ شریعت و طریقت اور حقیقت ہوئے۔کتاب مخزن الاسلام تصنیف کی،آپ ہر روز رات کو ایک جرزو سفید کاغذ کا اپنے حجرہ میں لے جاتے تھے اور بغیر چراغ روشن کیے،تحریر فرماکر صبح اپنے یاروں کو دے دیتے تھے یہاں تک کہ کتاب مزکور اختتام کو پہنچی۔           کہتے ہیں کہ آپ سے ایک شخص نےپوچھا تھا کہ غوث کس کو کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ غوث کی نشانی یہ ہےک ہ جب وہ مرجائے اور کوئی شخص اس کے منہ پر نظر ڈالے تو وہ آگے سے تبسم کرے،پس جب آپ نے ۱۰۷۲؁ھ میں۔۔۔

مزید