قیسی۔بنی قیس بن ثعلبہ سے ہیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سراورچہرہ پرہاتھ پھیرا تھا۔ہمیں یحییٰ بن محمود نے اجازۃً اپنی سند ابن ابی عاصم تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھے ہم سے محمد بن بشارنےبیان کیاوہ کہتےتھےہم سے اسحاق بن ادریس نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سےہمام نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے انس ابن سیرین نےبیان کیا وہ کہتےتھے ہم سے عبدالملک بن قتادہ بن ملحا ن قیسی نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم ہر مہینہ کی تیرہ چودہ پندرہ کے روزے کاحکم دیتےتھےاورفرماتے تھےکہ ان روزوں میں سال بھرکے روزوں کاثواب ملتاہے۔اس حدیث کوشعبہ نے انس بن سیرین سے انھوں نے عبدالملک بن منہال یاملحان سے روایت کیاہے مگرصحیح ملحان ہے۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
۔کنیت ان کی ابوعمیر ہے۔اوزاعی نے عبداللہ بن عمیر لیثی سے انھوں نےاپنے والد سےانھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز میں ہر تکبیر کے بعدہاتھ اٹھاتےتھےابن شاہین نے کہاہے کہ عبداللہ بن عبیدبن عمیرکے داداقتادہ لیثی تھے جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں۔ابوموسیٰ نےکہاہےکہ عبداللہ بن عبیدکے داداعمیر بن قتادہ تھے اوریہ حدیث انھیں کی معلوم ہوتی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
۔کنیت ان کی ابوعمیر ہے۔اوزاعی نے عبداللہ بن عمیر لیثی سے انھوں نےاپنے والد سےانھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز میں ہر تکبیر کے بعدہاتھ اٹھاتےتھےابن شاہین نے کہاہے کہ عبداللہ بن عبیدبن عمیرکے داداقتادہ لیثی تھے جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں۔ابوموسیٰ نےکہاہےکہ عبداللہ بن عبیدکے داداعمیر بن قتادہ تھے اوریہ حدیث انھیں کی معلوم ہوتی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
بن حبشی صدفی۔صحابی ہیں فتح مصرمیں شریک تھےان کی کوئی روایت معلوم نہیں۔ مصر میں ان کی کچھ زمین لوگوں نے بیان کی ہے۔یہ ابوسعیدبن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
بن حبشی صدفی۔صحابی ہیں فتح مصرمیں شریک تھےان کی کوئی روایت معلوم نہیں۔ مصر میں ان کی کچھ زمین لوگوں نے بیان کی ہے۔یہ ابوسعیدبن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
۔کنیت ان کی ابوہشام ہے۔جرشی ہیں اوربعض لوگ رہاوی کہتےہیں۔ان سے ان کے بیٹے ہشام نے روایت کی ہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے میری قوم پرسرداربنایاتومیں نے حضرت سے مصافحہ کرکے رخصت چاہی اس وقت حضرت نے فرمایا کہ اللہ تقوی کوتمھارازادراہ بنائے اور تمھارے گناہ بخش دےاورجہاں تم رہوخیرکے ساتھ تم کورکھے۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
عرفطہ کے بھائی ہیں اوربعض لوگ ان کو قتادہ بن ابی اوفی کہتے ہیں محمد بن سعد نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیاہے اورکہاہے کہ یہ قتادہ کے بیٹے ہیں اوفی بن موالد بن عتبہ بن ملاوس بن قتادہ بن عبدشمس بن سعد بن زید مناہ بن تمیم کے تمیمی عبثمی ہیں۔والد ہیں ایاس بن قتادہ کے۔یہ معلوم نہیں کہ قتادہ نے کوئی حدیث روایت کی ہو۔ان کےبیٹے ایاس وہی ہیں جنھوں نے یزیدبن معاویہ کے مرنے کے بعدبہت سی دیتیں اپنےذمہ لے لی تھیں جبکہ قبیلہ تمیم اورازد میں بمقام بصرہ لڑائی ہوئی اورقبیلہ تمیم نے مسعود بن عمرسردارازدکوقتل کردیااس واقعہ میں انھوں نے دس دیتیں اداکی تھیں۔احنف بن قیس کے بھانجے ہین۔یہ اشعار انھیں کے ہیں ۱؎ فلواسقیتھم علا مصفے &n۔۔۔
مزید
بن ساعدہ بن عون بن کعب بن عبدشمس بن سعد بن زیدمناہ تمیمی۔جون بن قتادہ کے والد ہیں بغوی نے ان کا تذکرہ وحدان میں کیاہےاورکہاہے کہ محمد بن سعد نے بیان کیاہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے قبل وفدآنے کے مشرف ہوچکے تھےاورآپ نے ان کو تحریرموضع شبکہ کے لیے جومقام دہنأ میں ہے لکھ دی تھی اورانھوں نےکہاہے کہ میں ان کی کوئی حدیث نہیں جانتا۔ ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
۔محمد بن اسحاق نے ابان بن مصالح سے انھوں نے قتادہ اسدی سے جو بنی خزیمہ کے خاندان سے ہیں روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میرے پاس ایک اونٹنی ہے میں چاہتاہوں کہ اس کو ہدیہ کردوں حضرت نے فرمایااس کو مطلق العنان نہ کرو۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نےلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورکہاہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھےاورآپ سےکچھ مسائل پوچھے تھےان سے ابن عباس نے روایت کی ہے بعض لوگ کہتےہیں کہ یہ ہلالی ہیں۔ہمیں ابوالبرکات یعنی حسن بن محمدبن ہبتہ اللہ دمشقی نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوالعشائر محمد ابن خلیل بن فارس قیسی نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوالقاسم علی بن محمد بن علی بن ابی العلأ مصیصی نے خبردی وہ کہتےتھےہمیں ابومحمدیعنی عبدالرحمن بن عثمان بن قاسم نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے ہمارے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے خلیل بن مرہ نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے محمد بن فصل نے عطأ بن ابی رباح سے انھوں نے حضرت ابن عباس سےروایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں آپ کے ماموں کے خاندان کے ایک شخص قبیصہ نامی آئےاورانھوں نے آپ کو سلام کیاآپ نے سلام کا جو۔۔۔
مزید