حضرت شیخ عبداللہ قریشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ بہاؤالدین زکریا کی اولاد میں سے تھے جس زمانے میں آپ کے آباؤاجداد ملتان سے دہلی آئے تو سلطان بہلول نے اپنی دختر نیک اختر کی آپ سے شادی کردی آپ ایک مجذوب بزرگ تھے، ظاہری شان و شوکت کے بھی مالک تھے، سلوک کے ابتدائی دور میں آپ نے بے انتہا ریاضت اور انسانی طاقت سے وراء الوریٰ مجاہدے کیے تھے، آپ فرمایا کرتے تھے کہ میں سلوک کے ابتدائی مراحل میں روزانہ کم از کم ایک ہزار رکعت پڑھا کرتا تھا اور تین قرآن ختم کرتا تھا اور ایک ساعت اللہ کی یاد اور اس کے ذکر سے جو فوائد حاصل ہوتے وہ تمام عبادتوں سے زیادہ ہوتے تھے۔ شیخ حاجی عبدالوہاب اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ ایک رات میں اپنے مُرشد عبداللہ یوسف کی خِدمت میں حاضر ہوا، آپ اپنے علوم الٰہی سے بھی مجھے بہرہ یاب فرمایا کرتے تھے۔اس لیے اس رات جب مجھے مشاہدے کی کیفیت کے آخری مراحل تک پہنچادیا تو فرمای۔۔۔
مزید