منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025


تجھ کو قسم ہے زائر





ایک اردو نظم کی پشتو طرز سے متاثر ہوکر نعت کہی

 

تجھ کو قسم ہے زائر
آنا نہ ہاتھ خالی
طیبہ کو جانے والے
میں بھی ہوں اِک سوالی

کہنا مِرے آقا سے
مولائے مدینہ سے
اُس جانِ تمنا سے
یعنی مرے داتا سے
سرکار میرے والی
میں بھی ہوں اک سوالی

یہ کہنا وہاں جا کر
اک آہ ذرا بھر کر
اے آقا ذرا مجھ پر
للہ کرم بھی کر
آیا ہوں ہاتھ خالی
میں بھی ہوں اک سوالی

اب سندھ کے سینے میں
کیا رکھا ہے جینے میں
پہنچوں جو مدینے میں
شہروں کے نگینے میں
چوموں گا اُن کی جالی
میں بھی ہوں اِک سوالی

اللہ رے ترا گفتہ
اشعار کا گلدستہ
اے حاؔفظ آشفتہ
اب ہو جا کمر بستہ
تو نے مراد پالی
میں بھی ہوں اِک سوالی
(اکتوبر ۱۹۷۲ء)