جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


مسکرائیں گے غم کے مارے جب





مسکرائیں گے غم کے مارے جب

ڈھونڈلیں گے ترے سہارے جب

 

ہر نظارے سے پھر لیں آنکھیں

نظر آئے ترے نظارے جب

 

کام آتی ہے صرف آپ کی یاد

ٹوٹ جاتے ہیں سب سہارے جب

 

دستگیری حضور کرتے ہیں،

نظر آتے نہیں کنارے جب

 

ہر خزانے سے بھر گئی جھولی،

ہم نے پائے ترے اتا رے جب

 

کیا ہے بخشش میں شک کی گنجائش

حامی سرکار ہیں ہمارے جب

 

ہر سہارے سے بے نیاز ہوا

میں چلا آپ کے سہارے جب

 

تھام لینا حضور کا دامن

نا امیدی تمہیں پکارے جب

 

اعتبار ِ کرم بڑھا خاؔلد

کام سرکار نے سنوارے جب