جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


مثنوی   (18)





کس طرح ہو وصفِ گوش اختؔر

سماعت نواز کس طرح ہو وصفِ گوش اختؔر شاعر کے اُڑے ہیں ہوش اختؔر ہیں دو یہ صدف یم کرم کے دو پھول ہیں گلشنِ ارم کے اللہ رے رفعتِ سماعت ہیں کانِ جواھرِ کرامت ۔۔۔

مزید

بینی ہے کہ ہے ’’الِف‘‘ خدا کا

بِینی پُروقار بینی ہے کہ ہے ’’الِف‘‘ خدا کا یا آخری حرف مصطفیٰﷺ کا ہے کتنا لطیف استعارہ[1]؎ کہئے اسے گر الِف اشارہ کونین کا یعنی ہے خدا ایک اور اس کا حبیبِ باصفاﷺ ایک محبوبِ خدا ہوا نہ ہوگا دنیا میں بشر کوئی بھی ایسا اوّل ہیں یہی، یہی ہیں آخر باطن ہیں یہی، یہی میں ظاہر آئے گا کوئی نہ ایسا آیا اُس ایک نے ایک ہی بنایا     [1]استعارہ  بمعنے اشارہ یعنی خدا، مصطفیٰﷺ، اول، آخر، ظاہر اور باطن، ان سب میں ’’الف‘‘ ہے اور بینی مبارک کو ان سے تشبیہ دی جارہی ہے ، لہذا مطلب ظاہر ہے ۱۲ اختر الحامدی۔۔۔

مزید

گردن پہ ہے شمعِ طور قرباں

شمعِ طُور گردن پہ ہے شمعِ طور قرباں مینائے شرابِ نور قرباں رفعت نے نثار کی درازی ہے سر بسجود سر فرازی ۔۔۔

مزید

اللہ رے سینۂ کرامت

تابناک فانوس اللہ رے سینۂ کرامت پُر نور سفینۂ کرامت ہے خوب یہ شرحِ صدر و سینہ گر کہئے علوم کا خزینہ تشبیہ یہ سینہ کی عجب ہے یہ لوحِ مبیں ہے، عرشِ رب ہے دل شمع ہے، صدرِ پاک فانوس شفّاف ہے تابناک فانوس ۔۔۔

مزید

تشبیہ کمر کہاں سے لائے

جانِ ناز کی تشبیہ کمر کہاں سے لائے عنقا ہے، خرد کہاں سے پائے کس طرح کہوں کمر نہیں ہے ہاں میری نظر، نظر نہیں ہے مولا میں نثارِ کبریائی اچھی یہ مثال ہاتھ آئی اس درجہ ہے نور کی کمر صاف ہے تارِ نگاہ بھی ادھر صاف ۔۔۔

مزید

جب ایسا حسین حبیب آئے

شاعِر جب ایسا حسین حبیب آئے ہر ایک نہ کیوں خوشی منائے غِلماں نے بجائے شادیانے گانے لگیں قمریاں ترانے جِنّات و ملائکہ، بشر سب اور جانور و شجر حجر سب اِستادہ تمام سَر جھکائے کرنے لگے عرض یوں ادب سے محبوبِ خداﷺ، سلام تم پر اے مالکِ کُل، سلام تم پر اے سرورِ دیں، سلام تم پر محبوبِ حسِیں، سلام تم پر اے نورِ مبیں، سلام تم پر قوسَین مکیں، سلام تم پر سلطانِ جہاں، سلام تم پر نوشاہِ جناں، سلام تم پر اے خاصۂ رب، سلام تم پر سرکارِ عرب، سلام تم پر اے شاہِ امم، سلام تم پر اے ابرِ کرم، سلام تم پر ہو تم پہ سلام تاج والے اے دونوں جہاں کے راج والے ہو تم پہ سلام جانِ رحمت اے روحِ روانِ شانِ رحمت ہو تم پہ سلام سب کے آقا سردارِ عجم، عرب کے آقا ہو تم پہ سلام نجم و یٰس اے جانِ بہارِ گلشنِ دیں ہو تم پہ سلام سب سے عالی کونین کے تاجدار و والی ہو تم پہ سلام نور والے اے صاحبِ تاج، طُور والے ہو تم پہ سلام ماہِ طیبہ اے۔۔۔

مزید