برکاتیوں کے دولہا سید امین ہیں
جن کے سجا ہے سہرا سید امین ہیں
ملتی ہے بھیک جن سے شاؔہ جی میاں کے در کی
وہ جانشین والا سید امین ہیں
جن کی نوید سب کو سیؔد میاں نے دی تھی
اس گل کا اک نظارا سید امین ہیں
ٹکرائیگا جو ان سے وہ پاش پاش ہوگا
کوہ بلند و بالا سید امین ہیں
جاری ہے فیض جن سے حضرت حسن میاں کا
وہ چشمہ اجالا سید امین ہیں
مفتی شؔریف ہوں یا مفتیؔ خلیل حاؔفظ
ان کی نظر کا تارا سید امین ہیں



