جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


اپنے یار کی باتیں





کچھ کریں اپنے یار کی باتیں

کچھ دلِ داغدار کی باتیں

ہم تو دل اپنا دے ہی بیٹھے ہیں

اب یہ کیا اختیار کی باتیں

میں بھی گزرا ہوں دورِ الفت سے

مت سنا مجھ کو پیار کی باتیں

اہل دل ہی یہاں نہیں کوئی

کیا کریں حالِ زار کی باتیں

پی کے جامِ محبتِ جاناں

اللہ اللہ خمار کی باتیں

مر نہ جانا متاعِ دنیا پر

سن کے تو مالدار کی باتیں

یوں نہ ہوتے اسیر ذلت تم

سنتے گر ہوشیار کی باتیں

ہر گھڑی وجد میں رہے اخترؔ

کیجئے اس دیار کی باتیں

٭…٭…٭